تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

زیادتی اسکینڈل نے لارڈ نذیر کو برطانوی ہاؤس آف لارڈز سے نکلوا دیا

zyadti scandal ne lord nazir ko house of lords se nikalwa diya
  • واضح رہے
  • نومبر 18, 2020
  • 10:04 شام

43 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی خاتون طاہرہ زمان نے 2017 میں نذیر احمد پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا

لندن: برطانیہ کے دارالامراء یا ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ نذیر احمد نے اپنے خلاف جنسی استحصال کے الزامات پر مبنی ایک رپورٹ سامنے آنے کے بعد خود ہی ریٹائر ہونے کا اعلان کر دیا۔ ضابطہ اخلاق کی کمیٹی کی رپورٹ انہیں ہاؤس سے نکالنے کی سفارش کی گئی تھی۔

ہاؤس کی ضابطہ اخلاق کمیٹی کی رپورٹ طاہرہ زمان کی 2017 میں دائر کی گئی اس شکایت پر مبنی ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ لارڈ نذیر احمد نے ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر ان کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے۔ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ لارڈ احمد نے 2017 میں اپنے پاس مدد کے لیے آنے والی خاتون طاہرہ زمان کا استحصال کیا تھا۔

لارڈ نذیر احمد کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں اور وہ کمیٹی کے اس فیصلے کے خلاف یورپی کورٹ آف ہیومن رائٹس میں اپیل دائر کریں گے۔

ادھر 43 سالہ طاہرہ زمان نے ہاؤس آف لارڈز کی ضابطہ اخلاق کمیٹی کی رپورٹ پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 43 سالہ طاہرہ زمان نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ میں مدد کی تلاش میں تھی لیکن انہوں نے مجبوری کا فائدہ اٹھایا اور اپنی حیثیت کا غلط استعمال کیا۔

برطانوی دارالامرا کی سٹینڈرڈز کمشنر لوسی اسکاٹ مونکریف نے کہا کہ خاتون کی ذہنی کیفیت صحیح نہیں تھی، ان حالات میں لارڈ نذیر کے خلاف لگائے گئے الزامات کی نوعیت مزید سنگین ہو جاتی ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے