یورپی ملک فرانس کے ایک ڈاکٹر یو یس کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی بیماری چین سے قبل ہی فرانس میں شروع ہوچکی تھی۔ یوں کورونا وائرس کو چینی وائرس قرار دینے اور اسے ووہان کی کسی لیباریٹری میں تیار کرنے کے امریکی دعوے کا پول کُھل گیا ہے۔
ریڈیو فرانس انٹرنیشنل کے مطابق فرانس نے جنوری 2020ء کے آخر میں اپنے ہاں پہلے کورونا وائرس کیس کی تصدیق کی تھی اور فرانس وہ پہلا یورپی ملک بنا تھا جہاں کورونا کی تصدیق کی گئی تھی اور
بھی فرانس میں ہی ہوئی تھی۔ فرانسیسی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ دراصل وہاں پر کورونا وائرس دسمبر 2019 میں ہی شروع ہو چکا تھا۔پیرس کے قریبی شہر کے ڈاکٹر یویس کوہن نے ایک ریڈیو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ان کی تفتیش کے مطابق فرانس میں کورونا کا پہلا کیس 27 دسمبر 2019ء کو سامنے آیا، یعنی کہ فرانس میں پہلے مشتبہ کیس چینی حکام کی جانب سے کورونا کی 31 دسمبر 2019ء کو تصدیق کیے جانے سے بھی 3 دن قبل سامنے آیا۔ ڈاکٹر یویس کوہن کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم نے 2 مختلف اسپتالوں میں 24 ایسے مریضوں کا معائنہ کیا جن میں ایسی علامات تھیں جنہیں بعد میں کورونا کی علامات کہا گیا۔
ڈاکٹر کوہن کا کہنا تھا کہ انہوں نے جن مریضوں کو چیک کیا ان میں نمونیہ سمیت نزلہ و زکام کی ایسی علامات تھیں جنہیں بعد میں کورونا کی علامات میں شمار کیا گیا اور ان مریضوں میں اس وقت بے نام بیماری کی تصدیق 27 دسمبر 2019ء کو ہوئی۔ ڈاکٹر کے مطابق انہیں یقین ہے کہ انہوں نے جن مریضوں کا دیکھا انہیں کورونا ہی تھا، تاہم اس وقت ماہرین کو اس بیماری کا علم نہیں تھا، جس کی وجہ سے ان میں مرض کی تصدیق نہیں ہوسکی۔