ہیلسنکی: فن لینڈ کے جریدے ''ہیلسنکی ٹائمز'' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک چھوٹے سے کیبن میں ‘‘کوسی’’ نامی کتا اپنے پسندیدہ کھانے کی لالچ میں مسافروں کو سونگھ کر فوراً اس بات کا پتا لگا لیتا ہے کہ کسی مسافر کو کورونا وائرس ہے یا نہیں۔
کوسی کے ہینڈلر کا کہنا ہے کہ یہ سونگھ کر انتہائی 100 فیصد درست نتائج دے رہا ہے۔ ہم نے جن مسافروں کو کوسی کے حوالہ کیا تو اس نے ایک منٹ میں سونگھ کر اندازہ لگا لیا کہ اس فرد میں کورونا وائرس ہے یا نہیں۔ کتوں کے سونگھ کر وائرس کا پتا لگانے کے طریقہ کار سے مسافروں کو اس جسمانی الجھن سے بھی نہیں گزرنا پڑتا، جس کا انہیں موجودہ پی سی آر ٹیسٹ کے دوران سامنا رہتا ہے۔
فن لینڈ کے ماہرین نے بتایا ہے کہ ان کا تربیت یافتہ کتا کوسی آٹھ برس قبل اسپین میں جانوروں کے ایک شیلٹر ہاؤس میں موجود تھا لیکن اب اس کو ٹریننگ دیکر ایئر پورٹ پر بھیجا گیا ہے اور اس کی ''تعیناتی'' پر متعلقہ افسران خوش ہیں۔
ہیلنسکی ایئرپورٹ کی ڈائریکٹر یولا لیٹی جیف کا کہنا تھا کہ ان کا ایئرپورٹ کتوں سے کورونا کی شناخت کیلئے ایک بہترین مرکز ہے جس کیلئے چند کتوں کو کووڈ 19 کے مریضوں کو سونگھنے کی تربیت دی گئی جبکہ روایتی ٹیسٹنگ کا نظام بھی کارگزار ہے۔
فن لینڈ کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ کتے کورونا کی جانچ بہتر انداز میں کر سکتے ہیں۔ اور یہ کام کورونا کے میڈیکل ٹیسٹ اور دیگر مراحل سے بہت آسان اور سستا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کتا ایک ہی دن میں اپنی غیر معمولی قوت شامہ کی بنیاد پر سینکڑوں کورونا مریضوں کو شناخت اور الگ کرسکتا ہے۔ یونیورسٹی آف ہیلسنکی کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں کتے کو اس ضمن میں ایک بہترین ”آلہ“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سونگھ کر پتا لگانے کے اس عمل میں ٹیسٹوں کی نسبت زیادہ وقت بھی نہیں لگتا۔