محکمہ تعلیم سندھ کی ویب سائٹ ڈیڑھ ماہ سے ویب سائٹ بند رہنے کے بعد غیر متعلقہ افسران کو ویب بحالی کا کام تفویض کر دیا گیا۔ تعلیم کی ویب سائٹ میں ریونیو کے افسران کو شامل کرنے پر محکمے سمیت دیگر افسران میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کی ویب سائٹ 17 مئی کو اس وقت کریش کر گئی تھی جب کنٹریکٹ پر رکھے گئے ملازمین کو کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا، حس کے بعد صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کے افسران ویب سائٹ بندش کے باعث پریشانی میں مبتلا رہے۔ کیونکہ ملازمین کا ڈیٹا اُڑ گیا تھا۔
تاہم محکمہ تعلیم کے سیکرٹری کی جانب سے کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے ملوث افسران و ملازمین کیخلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ فی الفور ویب سائٹ بحالی کا حکم دیا، جس کے ایک ماہ بعد سرکاری ویب سائٹ اور بائیو میٹرک کی بحالی کا خیال آیا ہے۔ بعدازاں محکمہ تعلیم سکول کے سیکرٹری قاضی شاہد پرویز نے ویب سائٹ اور بائیو میٹرک بحالی کے لئے کمیٹی قائم کردی۔
مذکورہ کمیٹی کو 10 روز میں ٹاسک پورا کر کے سیکریٹری اسکول کو رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دے دئیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ایک ماہ بعد عملدرآمد کرانے کیلئے کمیٹی قائم اور دفتری حکم جاری کردیا گیا ہے جس میں غیر متعلقہ افسران کے علاوہ دوبارہ انہی ملازمین کو رکھا گیا ہے جن کو فارغ کرنے سے مسئلہ پیش آیا تھا۔
کمیٹی کا چیئرمین ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف ریونیو فراز احمد کو بنایا گیا ہے۔ اور ممبران میں ڈپٹی کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی شاہد الغنی، اسسٹنٹ کمشنر سندھ ریونیو بورڈ کراچی فہیم احمد کھتری، محکمہ تعلیم آئی ٹی ڈیٹا بیس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرخ وسیع، محکمہ تعلیم کے شعبہ آئی ٹی کے سابق منیجر انور بھٹو، سابق سافٹ انجینئر سجاد علی سومرو بطور رکن شامل ہیں۔ جبکہ ریونیو کے افسران کا کوئی متعلقہ تجربہ نہیں ہے۔
محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ اور ڈیٹا بیس 17 مئی کو بند ہونے سے تعلیم اور تعلیمی اداروں سے منسلک ہزاروں ملازمین کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حیرت انگیز طور ویب سائٹ اور بائیو میٹرک کی بحالی کیلئے محکمہ تعلیم نے مارچ میں فارغ کئے گئے ملازمین کی دوبارہ خدمات لے لی ہیں جس سے محکمے کے پاس ویب کا اختیار نہیں ہو گا۔ ایک بار پھر انہی ملازمین کے پاس اختیار رہے گا جن کو فارغ کرنے کے بعد ویب سائٹ بندش کا مسئلہ سامنے آیا تھا۔
مارچ میں فارغ کئے گئے ان ملازمین میں آئی ٹی منیجر انور علی بھٹو اور سافٹ انجینئر سجاد احمد سومرو شامل ہیں۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے سیکرٹری ایجوکیشن تعلیم قاضی شاہد پرویز سے رابطہ کیا گیا، جن سے رابطہ نہیں ہو سکا۔