پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے کراچی کے معاملات سنبھالنے کا تاثر غیر آئینی ہے۔ آئین کے تحت صوبائی خود مختاری پر ضرب نہیں لگائی جا سکتی۔ وفاق صوبوں کو صرف تجاویز دے سکتا ہے۔ معاشی صورتحال پر تو وفاق کو خود پر آرٹیکل 149 کا اطلاق کرنا چاہیئے۔ ملک کے معاشی حالات بہت خراب ہیں۔ ایسی صورت میں ہم پی ٹی آئی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کراچی کی تقسیم برداشت نہیں کریں گے۔ اگر سندھ کو تقسیم کرنے کا سوچا گیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ مسئلہ کوڑا کرکٹ کا نہیں بلکہ کراچی کے کنٹرول سنبھالنے کا ہے۔ وفاقی حکومت کراچی کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا چاہتی ہے۔ تاہم یہ ممکن نہیں ہے۔ وفاق نے 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو خود مختار بنایا۔ ماضی میں صوبے کا کنٹرول سنبھالا جا سکتا تھا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے انکشاف کیا کہ یہ سارا معاملہ کراچی کو صوبہ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ حکومت آہستہ آہستہ حالات کو اس طرف لے کر جا رہی ہے۔ میں یہ پوچھتا ہوں کہ آپ کسی بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ کراچی کو صوبہ بنانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ دشمن ممالک چاہتے ہیں کہ ملک میں ایک بار پھر نسل پرستانہ فسادات شروع ہوں۔ ہمیں خطے کی صورتحال کو بھی دیکھنا چاہیئے۔
رضا ربانی نے پی ٹی آئی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کہ وفاق میں جو ٹیم بیٹھی ہے وہ سابق آمر مشرف کی ٹیم ہے۔ لہٰذا کچرے کو جواز بناکر کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کا یہ پہلا قدم ہے۔ مسئلہ اختیارات کا نہیں بلکہ پیسے کا ہے۔