تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

ویڈیو گیم کے اثرات۔ چینی بچوں نے کارٹون کی طرح چھت سے چھلانگ لگادی

Mini-World-750x353
  • واضح رہے
  • مئی 23, 2020
  • 2:45 شام

دونوں بہن بھائی اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ بچوں کے والدین نے ویڈیو گیم کمپنی پر مقدمہ کر دیا

چین میں دو بچے ویڈیو گیم کے کرداروں کی طرح بلڈنگ کی چھت سے کود گئے کیونکہ اس ویڈیو گیم کے کردار گرنے کے بعد بھی دوبارہ زندہ ہوجاتے ہیں۔بچوں نے 50 فٹ کی اونچائی سے چھلانگ لگائی، جس کے باعث وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور زندگی و موت سے جونچ رہے ہیں۔ بچوں کی اس حالت پر مشتعل والدین نے ویڈیو گیم کمپنی پر مقدمہ قائم کردیا ہے۔

9 اور 11 برس کے دو بچے جو آپس میں بہن بھائی ہیں، منی ورلڈ اور گیم آف پیس کھیل رہے تھے۔ اپنے بیان میں لڑکے نے بتایا ہے کہ اس کی چھوٹی بہن نے کہا کہ کیوں نہ ہم بھی گیم کی طرح چھلانگ لگائیں۔ دوبارہ زندہ تو ہو ہی جائیں گے۔ واضح رہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس گیم کو کھیل رہے تھے اور ایک تصوراتی دنیا میں گھو گئے تھے۔

video-game-addiction (1)

لڑکے کے بیان کے مطابق جب وہ دونوں چھلانگ لگانے لگے تو اس کی بہن گھبرا گئی۔ اس وقت اس نے اپنی بہن سے کہا کہ تم گھبراؤ نہیں اور آنکھیں بند کرلو۔ یوں یہ دونوں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر زمین پر آن پڑے۔ معلوم ہوا ہے کہ بچی کو گہری چوٹیں آئی ہیں اور یہ کہ اب وہ کبھی چل پھر نہیں سکے گی۔ دونوں بچے کئی ہفتوں سے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

واقعہ کے بعد والدین نے چینی گیم کمپنی ٹینسنٹ گیمز پر مقدمہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ چین ویڈیو گیمز کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے رحجان میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ جس کمپنی پر مقدمہ کیا گیا ہے اس کا ہیڈ کوارٹر چین کے شہر شینزن میں ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے