چین میں دو بچے ویڈیو گیم کے کرداروں کی طرح بلڈنگ کی چھت سے کود گئے کیونکہ اس ویڈیو گیم کے کردار گرنے کے بعد بھی دوبارہ زندہ ہوجاتے ہیں۔بچوں نے 50 فٹ کی اونچائی سے چھلانگ لگائی، جس کے باعث وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور زندگی و موت سے جونچ رہے ہیں۔ بچوں کی اس حالت پر مشتعل والدین نے ویڈیو گیم کمپنی پر مقدمہ قائم کردیا ہے۔
9 اور 11 برس کے دو بچے جو آپس میں بہن بھائی ہیں، منی ورلڈ اور گیم آف پیس کھیل رہے تھے۔ اپنے بیان میں لڑکے نے بتایا ہے کہ اس کی چھوٹی بہن نے کہا کہ کیوں نہ ہم بھی گیم کی طرح چھلانگ لگائیں۔ دوبارہ زندہ تو ہو ہی جائیں گے۔ واضح رہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس گیم کو کھیل رہے تھے اور ایک تصوراتی دنیا میں گھو گئے تھے۔
لڑکے کے بیان کے مطابق جب وہ دونوں چھلانگ لگانے لگے تو اس کی بہن گھبرا گئی۔ اس وقت اس نے اپنی بہن سے کہا کہ تم گھبراؤ نہیں اور آنکھیں بند کرلو۔ یوں یہ دونوں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر زمین پر آن پڑے۔ معلوم ہوا ہے کہ بچی کو گہری چوٹیں آئی ہیں اور یہ کہ اب وہ کبھی چل پھر نہیں سکے گی۔ دونوں بچے کئی ہفتوں سے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
واقعہ کے بعد والدین نے چینی گیم کمپنی ٹینسنٹ گیمز پر مقدمہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ چین ویڈیو گیمز کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اور کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے رحجان میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ جس کمپنی پر مقدمہ کیا گیا ہے اس کا ہیڈ کوارٹر چین کے شہر شینزن میں ہے۔