پی ایس ایل کی مقبول ترین ٹیم لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ اور قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باولر عاقب جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ عمر اکمل نے پی ایس ایل کے دوسرے سیزن میں لاہور قلندرز کے لیے وکٹ کیپنگ کے فرائض سر انجام دینے کے لیے اضافی رقم مانگی تھی ۔
ایک انٹرویو کے دوران عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے لیے بھی عمر اکمل کو اپنے پاس رکھا کیوں کہ وہ قومی ٹیم کا حصہ نہیں تھے اور اسی لیے ہم انہیں اعتماد دینا چاہتے تھے۔
عاقب جاوید کے مطابق لاہور قلندرز نے دوسرے ایڈیشن میں عمر اکمل کو آفر کی کہ وہ بطور وکٹ کیپر لاہور قلندرز کی طرف سے کھیلے ۔ اسے یہ بتایا گیا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ وکٹ کیپنگ کے اضافی پلس پوائنٹ کی وجہ سے اس کی قومی ٹیم میں واپسی کے لیے راہیں اور ہموار ہوسکتی ہیں مگر عمر اکمل نے جواب میں پوچھ لیا پھر مجھے کیپنگ کرنے کے لئے الگ سے کتنے پیسے ملیں گے؟۔
عاقب جاوید نے عمر اکمل کو ملنے والی سزا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں عمر اکمل کو ٹھیک سزا ملی ہے اور وہ تو پاکستان کرکٹ بورڈ سے یہ مطالبہ کریں گے کہ وہ ایسے کھلاڑیوں کے خلاف سخت سے سخت قانون لیکر آئیں تاکہ دوسرے کھلاڑی کبھی بھی میچ فکسنگ کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے۔
عاقب جاوید نے کہا ہے کہ میچ فکسنگ میرے نزدیک ایک بہت بڑا جرم ہے اور اس کی سزا بھی ہونی چاہئیے، ایسے لوگ جو ملک کا نام ایسے کام کرکے بدنام کرتے ہیں، یہ قومی مجرم ہیں اور انہیں کڑی سزا ملنی چاہئیے کیوں کہ یہ ملک کے دشمن ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی کئی کھلاڑی اس کے مرتکب ہوچکے ہیں جنہوں نے ملک کا نام بدنام کیا مگر ان کے خلاف بھی کوئی سخت کارروائی عمل میں نہیں آئی اور اسی لئے آج بھی کرکٹر یہ حرکت کرتے ہیں ۔عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس حوالے سے ایک سخت قانون لانے کی ضرورت ہے۔