انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے ترکی کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہمی اکسوے نے کہا ہے کہ ’یہ پانچ ملک مشرقی بحیرہ روم میں افراتفری اور عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں اور لیبیا میں جمہوریت قائم ہونے کی امیدوں کو لا پرواہ اور جارح آمروں کی بھینٹ چڑھانا چاہتے ہیں‘۔
مذکورہ پانچ ملکوں کے وزرا خارجہ نے پیر کو ٹیلی فون پر ایک کانفرس کال کی جس میں مشرقی بحیرہ روم کی صورت حال پر غور کیا گیا جہاں ترکی تیل اور گیس کی تلاش میں سمندر کی تہہ میں کھدائی کر رہا ہے اور یہ حصہ قبرص کی اقتصادی حدود میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کانفرنس کال میں لیبیا کی صورت حال پر بھی غور کیا گیا۔
ترکی نے گذشتہ سال لیبیا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ فوجی تعاون اور سمندری حدود کے تعین کے بارے میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔