تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

تھائی لینڈ میں ایمرجنسی کے باوجود جمہوریت کے حق میں مظاہرے

Thai Demonstrators gather again in Bangkok
  • واضح رہے
  • اکتوبر 15, 2020
  • 10:23 شام

ہزاروں افراد تھائی بادشاہ وجی رالونگ کورن کے اختیارات میں کمی اور فوجی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں

بنکاک: تھائی لینڈ میں شاہی نظام اور اقتدار پر قابض فوجی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ایک بار پھر شروع ہوگئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے جمعرات کی دوپہر مظاہرین کو منتشر کردیا تھا۔ اسی اثنا میں حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرکے 4 سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی لگا دی۔ تاہم ایمرجنسی کے نفاذ کے چند گھنٹوں بعد ہی مظاہرین دوبارہ سڑکوں پر نکل پر آگئے۔

پولیس کے مطابق مظاہروں کے آغاز سے اب تک 20 سے زائد گرفتاریاں ہو چکی ہیں، جبکہ معروف اور کلیدی جمہوریت پسند رہنما اور سرگرم افراد پر بغاوت کے مقدمے قائم کیے گئے ہیں۔ تھائی لینڈ میں حکومت نے ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے چار سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے کو غیر قانونی اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

ان احکامات کا مقصد مظاہرین کی جانب سے وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ اور شاہی نظام میں اصلاحات کے لیے گذشتہ رات کیے جانے والے مظاہروں پر قابو پانا ہے۔ واضح رہے گذشتہ رات وزیر اعظم آفس کے باہر ہونے والے ایک مظاہرے میں مظاہرین اور حکومت کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی تھی۔

Thai Demonstrators gather again in Bangkok

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طلبہ جولائی سے سابقہ فوجی سربراہ اور وزیر اعظم پرایوت چن وچا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں جنہوں نے چھ سال قبل فوجی بغاوت کے نتیجے میں حکومت پر قبضہ کر لیا تھا۔ تھائی لینڈ میں بادشاہ سب سے طاقتور حیثیت رکھتے ہیں جنہیں فوج اور اشرافیہ کی حمایت حاصل ہے۔ تھائی لینڈ کے بادشاہ اپنا زیادہ تر وقت یورپ میں گزارتے ہیں لیکن ان کے اہل خانہ ضروری امور کے لیے تھائی لینڈ میں موجود رہتے ہیں۔

1932 سے تھائی لینڈ میں ایک درجن سے زائد کامیاب فوجی بغاوتیں ہو چکی ہیں اور ملک مسلسل سیاسی عدم استحکام کا شکار رہا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ صرف شاہی نظام میں اصلاحات کے خواہاں ہیں۔ مظاہرین کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ شاہی خاندان سیاست میں دخل اندازی نہ کرے اور بادشاہ پر تنقید کرنے کے قوانین پر سخت سزاؤں کا خاتمہ کیا جائے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے