تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

تعلیمی ادارے 18 جنوری سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان

taleemi idare 18 january se marhala waar kholne ki elan
  • واضح رہے
  • جنوری 4, 2021
  • 11:11 شام

حکومتی وزیر اور معاون خصوصی نے دعویٰ کیا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا اثر ہوا اور دوسری لہر میں کچھ ٹھہراؤ دیکھنے میں آیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 18 جنوری سے مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نویں سے 12ویں جماعت تک تعلیمی اداروں کو پہلے مرحلے میں کھول دیا جائے گا۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے بہت اثر پڑا، یہ تعلیمی ادارے ہمارے ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہم حصہ ہیں اور ہم نے بادل نخواستہ ہی انہیں بند کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے یہ چیز واضح ہوئی ہے کہ شاید اس وقت ہمیں اس معاملے میں مزید احتیاط اور التوا کی ضرورت پڑے تاکہ تعلیمی ادارے کھولنے سے قبل ہماری دوسری لہر کی شدت میں کمی آ چکی ہو۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا اثر ہوا اور دوسری لہر میں کچھ ٹھہراؤ دیکھنے میں آیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر شفقت محمود نے کہا کہ ہماری حکومت کے پیش نظر اولین چیز یہ ہے کہ ہم نے بچوں کی صحت کا خیال رکھنا ہے اور بچوں کی صحت سے متعلق کوئی رسک نہیں لینا اور تفصیلی بحث مباحثے کے بعد یہ فیصلے ہوئے ہیں جو میں آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 18 جنوری سے نویں سے 12ویں جماعتوں، جن کا امتحان ہونا ہے، ان کو بحال کردیا جائے گا اور ان جماعتوں کے طالبعلم اپنے اسکول و کالجز میں جائیں گے اور ان کی پڑھائی شروع ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 25 جنوری سے پرائمری سے 8ویں تک باقی طالبعلم اسکول آنا شروع کردیں گے جبکہ یکم فروری کو یونیورسٹی، کالجز سمیت ہائر ایجوکیشن کے ادارے کھول دیے جائیں گے۔

شفقت محمود نے کہا کہ بتدریج تین مرحلوں میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عمل مکمل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 10 جنوری تاریخ تک موسم سرما کی تعطیلات دی تھیں اور اساتذہ اور انتظامی عملے کو 11 جنوری سے اسکول، کالجز، یونیورسٹیز آنے کی اجازت ہو گی اور یونیورسٹیز آن لائن کام کر سکتی ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ بورڈ کے جو امتحانات مارچ یا اپریل کے اوائل میں ہونے تھے ان کو ملتوی کیا جا رہا ہے اور بورڈ کے امتحانات اب مئی اور جون میں ہوں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ 14 یا 15 تاریخ صحت کی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ بیماری کنٹرول میں ہے اور ہم جو دیکھ رہے ہیں ٹرینڈ اسے لحاظ سے چل رہا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے