تازہ ترین
اج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔قومی اسمبلی نے صبح سویرے 26ویں آئینی ترمیم کا بل منظور کرلیااشرافیہ، ثقافتی آمرانہ پاپولزم اور جمہوریت کے لیے خطراتوسکونسن کی ریلی کے بعد کملا ہیرس کو اینٹی کرائسٹ کہا جا رہا ہے۔عالمی جغرافیائی سیاست کے تناظر میں نیا اقتصادی مکالمہالیکشن ایکٹ میں ترمیم 12 جولائی کے فیصلے کو کالعدم نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کے 8 ججوں کی توثیقحماس کے رہنما یحییٰ سنوار غزہ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کے دوران مارے گئےامریکہ نے انسانی ڈھال کی رپورٹ کے درمیان اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کیاکینیڈا میں بھارت کے جرائم اور ان کے پیچھے مبینہ طور پر سیاستدان کا ہاتھ ہے۔گجرانوالہ میں پنجاب کالج کے طلباء کی گرفتاریاں: وجوہات، واقعات اور اثراتپاکستان ایشیائی ترقیاتی بینک کے بانی ژاؤ چن فان کا نام لے لیا گیا۔اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو ایک سال بیت گیاگریٹر اسرائیل قیام کامنصوبہغزہ کو کھنڈر بنانے کے بعد اسرائیل کی خوفناک ڈیجیٹل دہشت گردیآئی پی پیز معاہدے عوام کا خون نچوڑ نے لگےایٹمی پاکستان 84 ہزار 907 ارب روپے کا مقروضافواج پاکستان کی ناقابل فراموش خدماتراج مستری کے بیٹے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں تاریخ رقم کردی

تاجکستان کی جیل میں خونریز تصادم۔ گارڈز سمیت 32 ہلاک

تاجکستان کی جیل میں خونریز تصادم۔ گارڈز سمیت 32 ہلاک
  • واضح رہے
  • مئی 21, 2019
  • 12:39 صبح

دارالحکومت دوشبنے سے 10 کلو میٹر فاصلے پر واقع حساس قید خانے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے کارندے موجود تھے۔

تاجکستان کی ہائی سیکورٹی جیل میں خونریز تصادم کے نتیجے میں 3 گارڈز سمیت 32 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ تاجک حکومت کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش کے زیر حراست کارندوں نے فرار ہونے کیلئے جیل کے محافظوں اور 5 ساتھی قیدیوں پر چاقو حملے کئے۔ اس کے بعد جیل کے اسپتال کو آگ لگا دی گئی، جبکہ کئی قیدیوں کو یرغمال بھی بنایا۔ اتوار کی شب شروع ہونے والی ہنگامہ آرائی کئی گھنٹے جاری رہی۔

تاجک وزیر انصاف نے بتایا کہ چاقو بردار داعش کارندوں نے جیل سے فرار ہونے کیلئے قیدیوں کو انسانی ڈھال بنا ہوا تھا، لیکن سیکورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرکے جیل کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 24 داعش کارندے مارے گئے، جبکہ 25 کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یرغمال بنائے گئے قیدیوں کو بھی بازیاب کرالیا گیا ہے اور اب جیل کے حالات کنٹرول میں ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ جیل دارالحکومت دوشنبے سے 10 کلو کے فاصلے پر واقع وحدت شہر میں ہے، جہاں 1500 قیدی موجود ہیں۔ یہاں زیادہ تر قیدی دہشت گرد تنظیموں سے تعلق اور حکومت کے خلاف بغاوت کے الزام میں سزائیں کاٹ رہے ہیں۔

جیل انتظامیہ کے مطابق ہنگامہ آرائی 20 سالہ بہروز گل مراد نے شروع کی، جو 2015 میں داعش میں شامل ہوجانے والے تاجک اسپیشل فورسز کے کرنل گل مراد خالیموف کے بیٹے ہیں، بتایا گیا ہے کہ کرنل گل مراد شام میں داعش کیلئے لڑتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں کالعدم تنظیم (آئی آر پی ٹی) کے دو سینئر ارکان بھی شامل ہیں۔ جبکہ صدر امام علی رحمان کی حکومت کو گرانے کی سازش کے الزام میں زیر حراست مذہبی اسکالر بھی فائرنگ کے نتیجے میں مارا گیا ہے۔

 

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے