لاہور: رائیونڈ میں ہونے والے عالمی تبلیغی اجتماع میں شرکا کی تعداد کو 50 افراد تک محدود کردیا گیا ہے۔ مجلس شوریٰ کے مطابق اکابرین کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کورونا وائرس کے متعلق رائج ایس او پیز کے تحت کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں رائیونڈ تبلیغی مرکز میں اجتماع کے حوالے سے تیاریاں شروع ہوگئی ہیں اور اجتماع گاہ کے اندر سونے کی ترتیب بھی ماضی کی نسبت تبدیل کی گئی ہے، دو بستروں کے درمیان ایک بسترکی جگہ خالی چھوڑی جائے گی۔
واضح رہے کہ عالمی تبلیغی اجتماع ہر سال نومبر میں رائیونڈ میں منعقد ہوتا ہے۔ عام طور پر اس اجتماع میں لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں افراد دنیا بھر سے شرکت کے لیے آتے ہیں۔ لیکن اس بار غیر ملکی مہمانوں کو بھی شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسی طرح اجتماع گاہ میں ایک بار داخل ہونے کے بعد اختتام تک باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ 6 نومبر سے شروع ہوگا جو 8 نومبر تک جاری رہے گا۔ اختتامی دعا 8 نومبر اتوار کو ہوگی۔
شرکا کے لئے قومی شناختی کارڈ اورماسک لازمی ہوگا، انفرادی طور پرکسی کو اجتماع میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ بیمار افراد سمیت پاکستان میں زیرتعلیم غیرملکی طلبا بھی اجتماع میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ اجتماع گاہ کے اندر ہی تمام ضروریات زندگی کا اہتمام ہوگا۔ اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے اجتماع میں صرف 50 ہزار افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی۔
رائیونڈ سے موصولہ کے مطابق اس ماہ رائیونڈ میں منعقدہ ماہانہ مشورے میں طے کیا گیا ہے کہ 5،6 اور 7 نومبر کو آٹھ حلقوں کا اجتماع ایک ساتھ ہوگا۔ تین روزہ اجتماع کے دوران یا بعد میں رائیونڈ سے تبلیغی جماعتیں ملک کے دوسرے شہروں یا بیرون ملک نہیں بھیجی جائیں گی۔ اجتماع کے دوران ہر کسی پر یہ پابندی ہے کہ وہ رائیونڈ نہیں آئے گا صرف جن لوگوں کو شرکت کی تحریری اجازت ملی ہوگی، وہی لوگ اجتماع کے پنڈال میں آسکیں گے۔
اجتماع کے دوران رائیونڈ مرکز حسب سابق بند رہے گا۔ اس سال بیرون ملک مہمانوں کے لیے کوئی حلقہ نہیں ہوگا البتہ بیرون ممالک کے وہ ساتھی جن کے پاس پاکستانی پاسپورٹ یا نادرا کا کارڈ ہے وہ اپنے حلقے کی جماعت کے ساتھ قیام کریں گے۔ اجتماع میں شرکت کے لیے حلقہ وار جماعتوں کی تعداد پانچ سو سے آٹھ سو تک ہے۔ ملتان، فیصل آباد، سوات، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوئٹہ سے فی شہر پانچ سو تبلیغی افراد کو اجتماع میں شرکت کی اجازت ہوگی، جبکہ لاہور سے 400 اور پشاور سے 800 افراد آئیں گے۔ اسی طرح کراچی سے بھی 800 افراد کو تبلیغی اجتماع میں شرکت کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے تبلیغی جماعت پر اس سال کے اوائل میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے الزامات لگائے تھے، جو پروپیگنڈا ثابت ہوئے۔ اب مکمل ایس او پیز کو اپنا کر ایسے عناصر کو اجتماع کے خلاف محاذ بنانے کا موقع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔