تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

سویڈن اور سلووینیا کورونا وائرس سے بے نیاز ہوگئے

  • واضح رہے
  • مئی 16, 2020
  • 10:38 شام

سلووینیا ملک سے وبا کے خاتمے کا سرکاری طور پر اعلان کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے تو دوسری جانب سویڈن نے احتیاط برتنے کا معاملہ اپنی عوام پر چھوڑ دیا ہے 

سلووینیا کی حکومت نے ملک میں سرکاری طور پر کرونا کی وبا کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ وہ پہلا یورپی ملک ہے جس نے یہ اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران سلووینیا کے حکام کی جانب سے کرونا وائرس کے روزانہ سات سے بھی کم نئے کیسوں کا اعلان کیا گیا۔

سرکاری اعلان کے باوجود شہریوں پر لازم ہو گا کہ وہ اس متعدی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنیادی اصولوں کی پیروی کرتے رہیں۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین کے ممالک سے آنے والے افراد اب کم از کم سات روز کے لیے قرنطینہ میں داخل ہونے کے پابند نہیں رہے۔سلووینیا کی آبادی بیس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ اطالیہ، آسٹریا، ہنگری اور کروشیا کے مقابل واقع ہے۔

سلووینیا میں 12 مارچ کو کرونا وائرس پھیلنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک اس وبا کے 1464 متاثرین سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں 103 افراد فوت ہو گئے۔

حکومت نے واضح کیا ہے کہ جن غیر ملکیوں پر کرونا کی علامات ظاہر ہوں گی انہیں ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یورپی یونین کے باہر دیگر ممالک سے آنے والے افراد کو کم از کم 14 روز تک قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔

ادھر ایک کروڑ آبادی کا ملک سویڈن، کورونا کی وبا کے دوران اپنی بالکل مختلف پالیسی کے باعث دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دنیا کے زیادہ تر ممالک کے برعکس سویڈن میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی بجائے شہریوں پر اعتماد کرتے ہوئے سیلف کئیر کے اصول کے تحت سماجی فاصلہ اختیار کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

سویڈش حکام کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے لوگ اپنےعلاقوں تک محدود ہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کر رہے ہیں۔ روزمرہ ضروریات کی خاطر لوگ گھروں سے باہر تو آ رہے ہیں لیکن اپنے شہر یا ٹاؤن سے باہر جانے سے گریز کر رہے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے