سکھر: پرانا سکھر کے قدیم پیر مراد شاہ قبرستان کی حالت انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے۔ جبکہ قبضہ مافیا اس قبرستان کی زمین ہتھیانے لگی ہے۔ قبضوں کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے حوالے سے سکھر کی سیاسی، سماجی، مذہبی اور قوم پرست تنظیموں کا مشترکہ اجلاس آج 8 جنوری کو ہوا۔
اجلاس میں مولانا عبدالحق مہر، سید عمران علی شاہ، نصیر گوپانگ، حبیب اللہ انصاری، قدرت اللہ بروہی ، زبیر آزاد و دیگر نے شرکت کی اجلاس میں بلدیہ اعلیٰ سکھر کی نااہلی اور بلڈر مافیا کی جانب سے پیر مراد شاہ قبرستان میں صفائی کے ناقص انتظامات اور قبضوں پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث پرانہ سکھر کا قدیمی قبرستان پیر مراد شاہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، قبروں کو مسمار کر کے پلاٹنگ کا عمل جاری ہے۔ نکاسی سسٹم خراب ہونے کی وجہ سے گندہ پانی قبروں کی بے حرمتی کر رہا ہے۔
سکھر انتظامیہ نے عوام سے جو وعدے کئے ان پر عمل نہیں ہوا جو لمحہ فکریہ بنتا جا رہا ہے، لینڈ مافیا سکھر انتظامیہ کے افسران کیساتھ ملکر قبرستان کی اراضی پر قبضے کر رہی ہے۔اگر فی الفور پیرمراد شاہ قبرستان کی حالت زار کو بہتر بناتے ہوئے غیر قانونی قبضے ختم نہ کرائے گئے تو دما دم مست قلندر ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔