صوباٸی وزیرعشرزکوٰةپنجاب میاں شوکت علی لالیکا جویٸہ نے کہاگزشتہ دنوں مولانا طارق جمیل کا میڈیا سے جھوٹ بولنا چھوڑنے کی اپیل کرنا شاید ان کی ایسی غلطی بن گیا کہ کوئی بھی انہیں معافی دینے پر رضامند نہیں نظر آتا
اور حد تو یہ ہے کہ وہ صحافی جن کی اپنی خبروں کی اکثریت محض جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے وہ بھی مولانا سے معافی منگوانے پر تلے ہیں ۔
شایدانہوںنے یہ سوچا ہو کہ مولانا نے جھوٹ نہ بولنے کی بات کر کے ان کو پوائنٹ آئوٹ کیا ۔
اس حوالے سے میڈیا میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے ، چند اکا دکا لوگ
جہاں مولانا کے خلاف وہیں پاکستانیوں کی اکثریت مولانا کے
حق میں ہے اور اب اس حوالے سے معروف صحافی سلیم صافی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’’بس کردیں بس۔مولانا طارق جمیل نےغلطی کی تھیٍ نعوذباللہ کوئی کفر نہیں کیاتھا۔کھلے عام معافی مانگنا ان کےبڑے پن کاثبوت ہے۔ہم میڈیا والےدن رات دوسروں پر تنقید کرتے ہیں اس لئے اپنے اوپر تنقید، خواہ وہ ناجائز کیوں نہ ہو، پر ہمیں زیادہ حساسیت کا مظاہرہ زیب نہیں دیتا۔‘‘سلیم صافی کے اس ٹوئٹ پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس بات کو جہاں پسند کیا ہے
وہیں یہ بھی کہا ہے کہ مولانا نے کوئی غلطی نہیں کی ۔
میاں شوکت لالیکا کا کہناھے کہ بہاولنگر کی عوام کے ساتھ ھردکھ سکھ میں شامل ھوں کورونا لاک ڈاٶن سے متاثرہ خواتین و حضرات جب چاہیں مجھ تک رساٸی حاصل کرسکتے ہیں
حلقہ کی عوام کے لیٸے میرے دروازے دن رات کھلے ہیں
میاں شوکت لالیکا جوٸیہ کا مزید کہناتھا کہ پاکستان بہت جلد کورونا وبا پرکنٹرول کرنے میں کامیاب ھوگا ان شاء اللہ عوام سے احتیاطی تدابیر کو اپنانے اپیل ھے