تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

سندھ حکومت کا دینی مدارس بند کرنے کا حکم

sindh hukumat ka deeni madaris band kerne ka hukum
  • واضح رہے
  • دسمبر 17, 2020
  • 10:56 شام

صوبائی حکومت کے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام مدارس میں تدریسی عمل بند کردیا جائے

کراچی: سندھ حکومت نے سندھ میں کورونا کیسز میں اضافے کو جواز بناکر دینی مدارس میں تعلیمی سلسلہ بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ تعلیمی اداروں کی بندش کے باوجود مدارس میں تدریسی عمل جاری تھا۔ تاہم صوبائی حکومت کو مدارس کا کھلا رہنا کھٹکتا رہا۔ جس پر بالآخر آج کارروائی کر دی گئی۔

حکومت سندھ نے صوبے کے تمام مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ سیکرٹری محکمہ اوقاف، تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اقدام سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت کیا گیا ہے، اس سے قبل اسکولوں کو بھی بند کیا جا چکا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے