کراچی: سندھ حکومت نے بالآخر آئی جی سندھ مشتاق مہر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ واضح رہے کہ آواری ہوٹل واقعہ کے بعد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے مشتاق مہر اور دیگر پولیس افسران کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم اس دوران وفاقی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کی کوششیں جاری رہیں، جس پر سندھ حکومت نے اختلاف کیا تھا۔
تاہم اب آئی جی سندھ پولیس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ عہدے کیلئے سندھ حکومت نے 2 من پسند افراد کے نام پیش کردئیے۔ سندھ حکومت کی ٹاپ فائیو لسٹ میں ڈاکٹر جمیل (ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد) اور ثناء اللہ عباسی (آئی جی خیبر پختون) شامل ہیں، جنہیں اس نے آئی جی سندھ کے عہدے کیلئے نامزد کردیا ہے۔
سندھ حکومت نے ڈاکٹر جمیل اور ثناء اللہ عباسی کے نام پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تجویز کئے گئے ناموں میں سے ہی آئی جی سندھ کی تقرری عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ وفاق کی جانب سے بھی آئی جی سندھ کیلئے 3 ناموں کی تجویز دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے اے ڈی خواجہ اور ثناء اللہ عباسی کو حمایت حاصل ہے۔ متوقع ناموں میں غلام نبی میمن اور کامران فضل شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ثناء اللہ عباسی اور ڈاکٹر جمیل آئی جی سندھ کے منصب کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔ موجودہ آئی جی سندھ مشتاق مہر گریڈ 22 کے پولیس افسر ہیں، جن کی خدمات وفاق کے حوالے کی جائیں گی۔ مشتاق مہر نے رواں برس مارچ میں سندھ پولیس کے آئی جی کا عہدہ سنبھالا تھا۔ مشتاق مہر کراچی پولیس چیف کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں۔