لاہور: ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی اپنے حالیہ دورۂ برطانیہ میں کوئی بڑا بریک تھرو نہیں کر سکے ہیں۔ وہ مقتدر حلقوں کا خصوصی پیغام لے کر لندن گئے تھے اور انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے اس ضمن میں ملاقات بھی کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ان کی نواز شریف سے دوسری ملاقات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ ان ملاقاتوں کا مقصد نواز شریف کو اپنے بیانیے میں لچک لانے پر آمادہ کرنا تھا۔ تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف نے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ہے اور وہ حکومت کو گھر بھیجنے سمیت غیر جمہوری قوتوں کیخلاف ڈٹ گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف نے لندن میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے اپنی سیاسی سرگرمیاں معطل کردی تھیں، جس کی وجہ سے ان کی شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ایک اور ملاقات نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق وہ زیادہ تر سیاسی ملاقاتیں اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر میں کرتے ہیں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ دفتر نہیں گئے۔
نواز شریف کو اپنے بیانیے میں لچک لانے کا پیغام
دریں اثنا سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکری رہنما شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز بدھ کو لندن سے وطن واپس پہنچے ہیں۔ قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے امریکا سے واپسی پر 5 روز لندن میں قیام کیا اور پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی شہباز شریف اور مریم نواز کے لیے نواز شریف کا اہم پیغام بھی لا رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی سینیٹ الیکشن اور پی ڈی ایم تحریک کی حکمت عملی کے متعلق مریم نواز اور شہباز شریف کے لیے نواز شریف کا پیغام بھی لائے ہیں، وہ رواں ہفتے یہ پیغام دونوں رہنماؤں کو پہنچائیں گے۔