راولپنڈی: پاکستان نے زمبابوے کو تین میچوں کی ایک روزہ سیریز کے پہلے میچ شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض کی عمدہ بالنگ کی بدولت 26 رنز سے ہرا دیا۔ مقابلے کو سنسنی خیز بنانے اور سنچری بنانے والے زمبابوے کے وکٹ کیپر بیٹسمین کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 5 اور وہاب ریاض نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو امام الحق اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا اور محتاط انداز اپناتے ہوئے ٹیم کو 47 رنز کا مناسب آغاز فراہم کیا۔
اس اوپننگ شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب عابد علی 21 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ بابر اعظم اور امام نے 42 رنز جوڑ کر اسکور کو 89 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر بابر 19 رنز بنانے کے بعد مزربانی کو وکٹ دے بیٹھے۔
اس کے بعد امام الحق نے نصف سنچری اسکور کی البتہ 58 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ کے نتیجے میں ان کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی۔ جبکہ محمد رضوان بھی زیادہ رنز اسکور نہ کر سکے اور 14 رنز بنانے کے بعد چسورو کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ افتخار احمد بھی صرف 12 رنز بنا سکے۔
اس دوران دوسرے اینڈ سے حارث سہیل نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 71 رنز بنانے کے بعد سکندر رضا کی گیند پر وکٹ کے عقب میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد فہیم اشرف اور عماد وسیم کی جوڑی نے 42 رنز جوڑ کر ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی کی امیدوں کو زندہ رکھا، فہیم 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ عماد وسیم نے 26 گیندوں پر دو چھکوں اور ایک چوکے کی بدولت ناقبل شکست 34 رنز کی باری کھیلی جس کی بدولت قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 281 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
زمبابوے کی جانب سے بلیسنگ مزرگبانی اور ٹنڈائی سچورو دو، دو وکٹوں کے ساتھ کامیاب بالر رہے۔ زمبابوے نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پہلی ہی وکٹ 2 رنز کے مجموعی اسکور پر گر گئی۔ آؤٹ ہونے والے بیٹسمین برائن چاری تھے۔ اس کے بعد کپتان چامو چھبابا کریز اور کریگ ایروائن نے مل کر 26 رنز کا اضافہ کیا۔ 28 کے مجموعی اسکور پر وہ چھبابا بھی محض 13 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے۔
اس کے بعد ایروائن اور برینڈن ٹیلر نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور اسکور کو 99 رنز تک لے گئے۔ اس وقت ایروائن کو عماد وسیم نے آؤٹ کرکے پاکستان کو بریک تھرو دلایا۔ ایروائن نے 41 رنز بنائے۔ جبکہ نئے آنے والے بیٹسمین شان ولیمز محض 4 رنز بناکر پویلین چلتے بنے۔
اس موقع پر ویسلے میڈیھویر نے برینڈن ٹیلر کو کریز پر جوائن کیا اور دونوں بیٹسمینوں نے پاکستانی بالرز کا بڑی ہمت سے مقابلہ کیا۔ میڈیھویر اور برینڈن ٹیلر نے اس دوران اپنی اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ دونوں بیٹسمین اپنی ٹیم کے اسکور کو 115 سے 234 تک لے گئے۔
کپتان بابر اعظم نے اس خطرناک پارٹنرشپ کو توڑنے کیلئے وہاب ریاض کو گیند تھما دی، جنہوں نے میڈیھویر کو 55 رنز پر آؤٹ کرکے پاکستان کو اہم کامیابی دلائی۔ تاہم برینڈن ٹیلر کی جانب سے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلنے کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے اپنی سنچری بھی مکمل کرلی، جو ان کے کیریئر کی 11 ویں سنچری ہے۔
برینڈن ٹیلر 112 کے انفرادی اسکور پر شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کرکے پاکستان کی جیت کی راہ ہموار کی۔ برینڈن ٹیلر نے 117 گیندوں پر 11 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 112 رنز بنائے۔ برینڈن ٹیلر کے آؤٹ ہونے کے بعد سکندر رضا بھی زیادہ مزاحمت نہ کر سکے اور 8 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
آخری آؤٹ ہونے والے بیٹمین ٹنڈائی سچورو، ممبا اور مزرگبانی تھے، جنہوں نے بالترتیب 5، 1 اور 5 رنز بنائے۔ یوں زمابوے کی پوری ٹیم آخری اوور میں 255 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور ویاب ریاض نے شان دار بالنگ کا مظاہرہ کرکے بالترتیب 5 اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔