تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

سعودی عرب: بڑی تعداد میں امام مساجد کی برطرفیاں

saudi arabia barri tadad main imam masajid ki bartarfiyan
  • واضح رہے
  • دسمبر 23, 2020
  • 10:05 شام

مملکت میں سیکورٹی حکام کو خدشہ تھا کہ یہ امام مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کیلئے نرم گوشہ رکھتے تھے

ریاض: سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے ملک کے طول و عرض میں بڑی تعداد میں ان امام مسجدوں کو ملازمت سے سبکدوش کر دیا ہے، جنہوں نے عوام کو الاخوان المسلمون سے متعلق خبردار کرنے سے متعلق وزارت کی ہدایات پر عمل درآمد میں سستی کا مظاہرہ کیا۔

سعودی وزارت اسلامی امور، دعوت اور ارشاد کے وزیر عبداللطیف بن العزیز آل الشیخ نے العربیہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت اپنے ماتحت کسی ملازم یا امام کو ملازمت سے نکالنا نہیں چاہتی، لیکن اس کے ساتھ ہم انہیں ان کے منصب کے تفاضوں سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

عبداللطیف بن العزیز آل الشیخ کے مطابق کئی اماموں کی ملازمت سے برطرفی کی خبریں درست ہیں۔ ان کی برطرفی کی وجہ بیان کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ملازمت سے نکالے جانے والے امام مسجد کبار علما کونسل کی طرف سے الاخوان المسلمون کی دہشت گرد سرگرمیوں کو خلاف اسلام قرار دینے سے متعلق فتوی کی ترویج میں تساہل سے کام لے رہے تھے۔

امام مساجد کی برطرفی کا یہ مطلب نہیں کہ سبکدوش کیے جانے والے اماموں کا تعلق الاخوان المسلمون سے تھا یا وہ ان کے نظریات کے حامی تھے، بلکہ وزارت کا فیصلہ انضباطی نوعیت کا تھا اور اسی لیے وزارت کے احکامات پر عمل نہ کرنے والے اماموں کو نوکری سے نکال کر ان کی جگہ ایسے افراد بھرتی کیے گئے ہیں جو وزارت کی ہدایت کو حقیقی روح کے ساتھ عوام الناس تک منبر کے توسط سے پھیلا سکیں۔

واضح رہے سعودی عرب نے 2014 میں الاخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے