سعودی عرب کا ایک نوجوان صحافی گزشتہ روز سمندر میں ڈُوب جانے سے جاں بحق ہو گیا۔ المرصد کے مطابق نوجوصحافی الحکمی کی عمر صرف 22 سال تھی، تاہم اس نے بہت چھوٹی عمر میں ہی اپنی صحافیانہ صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا تھا۔ اخبار کے مطابق الحکمی کی موت گزشتہ روزجازان کے ایک ساحلی علاقے میں شام کے وقت سمندر میں ڈُوب جانے سے ہوئی۔تاہم ابھی اس حادثے کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔ الحکمی نے اپنی موت سے چند گھنٹے قبل ہی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں جازان کے ایک علاقے کو طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی ریلے میں گھرا ہوا دکھایا گیا تھا۔
اور پھرچند گھنٹوں بعد خود اس کی موت سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئیاس کی جوان عمری کی موت نے اس کے گھر والوں اور دوستوں پر صدمہ طاری کر دیا ہے۔کوئی بھی ماننے کو تیار نہیں کہ اتنا قابل اور ذہین نوجوان یوں اچانک سے سمندر کی بے رحم موجوں کی نذر ہو چکا ہے۔الحکمی کے ایک دوست ماجد عاطف نے اس کی موت کے حوالے سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے ” میرے میڈیا کے صحافی دوست علی حکمی کی گزشتہ شام ڈُوبنے سے موت ہو گئی ہے، میری اللہ سے دُعا ہے کہ اس کی مغفرت فرمائے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے علی الحکمی کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے اس کے اہل خانہ سے تعزیت کی گئی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ علی الحکمی نے ابھی شہرت کی مزید بلندیوں پر جانا ہے، مگر موت کے بے رحم ہاتھوں نے اس کی تمام تر جستجو کو ملیامیٹ کر دیا۔ وہ ایک بہترین انسان، انتہائی قابل صحافی اوریاروں کا یار تھا