سعودی عرب کی سرکاری آئل کمپنی نے بھارت میں 75 ارب ڈالر کی بھاری سرمایہ کاری کا معاہدہ ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں درندگی کی حدیں پار کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم کر دیا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورئہ بھارت کے 6 ماہ بعد ہی بھارت میں بڑی سرمایہ کاری ہونے جا رہی ہے۔
بھارتی ارب پتی مکیش امبانی نے مذکورہ ڈیل کو بھارتی معیشت کیلئے بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارت ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ ریلائنس انڈسٹری کے چیئرمین مکیش امبانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ویژن رکھا ہے کہ 2022 تک بھارت کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا ’’میں اس سوچ کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ درحقیقت میں دیکھ رہا ہوں 2030 تک بھارت دس کھرب ڈالر کی معیشت بن رہا ہے۔ کچھ شعبوں میں معیشت کی گراوٹ عارضی ہے۔ بنیادی طور پر ہندوستان نہایت مستحکم ہے“۔
مکیش امبانی کے مطابق بھارت نئے بھارت میں تبدیل ہو رہا ہے۔ ان کی کمپنی ریلائنس بھی خود نئے ریلائنس میں تبدیل ہوگا۔ جہاں دنیا جدید توانائی اور الیکٹراک گاڑیوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، ریلائنس بھی اس موقع پر پہنچ گیا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئے تجربات کرے۔
ریلائنس انڈسٹریز لمٹیڈ کے چیئرمین مکیش امبانی نے کہا کہ سعودی آرمکو کی جانب سے ان کے ادارے میں 75 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور اس کے 20 فیصد حصص تیل سے کیمیکل کے کاروبار میں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی آرمکو اور ریلائنس نے کیمیکل کے شعبہ میں اپنی طویل مدتی پارٹنر شپ پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ سعودی آرمکو ریلائنس کے او2سی شعبہ میں بیس فیصد حصص کی سرمایہ کاری کرے گا۔
واضح رہے کہ یہ بھارتی کمپنی ریلائنس کی اب تک کی سب سے بڑی بیرونی سرمایہ کاری ہے اور بھارت کی بڑی سرمایہ کاری میں سے ایک ہے۔ سعودی آرمکو کے ساتھ پارٹنر شپ ریلائنس کی ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل اثاثہ کا احاطہ کرے گا، جس میں 51 فیصد پٹرولیم ریٹیل کا مشترکہ اقدام بھی ہے۔
مکیس امبانی کی ریفائنری کمپنی مغربی بھارت کے شہر جام نگر میں 14 لاکھ بیرل تیل روزانہ ریفائنری کمپلیکس سے گزارتی ہے جبکہ حکومت کو دئیے گئے منصوبے میں انہوں نے 2030 تک اس کو 20 لاکھ بیرل روزانہ تک لے جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تیل پیدا کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو اپنے کاروبار کو دنیا بھر میں پھیلا رہی ہے اور مختلف ممالک سے پلانٹ کی تنصیب کے لیے معاہدوں پر دستخط ہورہے ہیں۔
گزشتہ برس بھارت کی سرکاری آئل کمپنی سے آرمکو اور متحدہ عرب امارات کی سرکاری کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی نے بھی ایک معاہدہ کیا تھا جس میں ریاست مہاراشٹرا میں 13 لاکھ بیرل روزانہ کی پیداوار کا ایک منصوبہ تھا۔