تازہ ترین
ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گےسابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔

سرگودھا میں کینو کی پورے پاکستان سے زیادہ پیداوار

sargodha main kinnow ki poore pakistan se zyada pedawaar
  • واضح رہے
  • دسمبر 23, 2020
  • 10:07 شام

سرگودھا میں کینو کی سالانہ پیداوار 12 لاکھ 60 ہزار ٹن ہے، جو مجموعی ملکی پیداوار کا 60 فیصد حصہ ہے

سرگودھا: کینو کی مجموعی ملکی پیداوار میں ضلع سرگودھا کا حصہ 60 فیصد ہے، سرگودھا میں 1.4 ملین ایکڑ رقبہ پر کینو کے باغات ہیں۔ جبکہ کینو کی 2.1 ملین ٹن کی مجموعی قومی پیداوار میں ضلع کا حصہ 60 فیصد ہے، جو 12 لاکھ 60 ہزار ٹن بنتا ہے۔

ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ضلع سرگودھا میں سب سے زیادہ 2 لاکھ 20 ہزار ایکڑ رقبہ پر کینو کے باغات ہیں۔ جبکہ 0.5 ملین ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت کی جاتی ہے۔ اسی طرح گنا کا زیر کاشت رقبہ ایک لاکھ 50 ہزار ایکڑ جبکہ ایک لاکھ 15 ہزار ایکڑ رقبہ پر چاول اور ایک لاکھ 90 ہزار ایکڑ رقبہ پر چارہ جات کی کاشت کی جاتی ہے۔

مزید برآں سرگودھا میں کپاس کا زیر کاشت رقبہ تین ہزار ایکڑ کے قریب ہے۔ رپورٹ کے مطابق ابتدا میں کینو صرف ایران اور افغانستان کو برآمد کئے جاتے تھے لیکن اب پاکستانی کینو یوکرین، سری لنکا، انڈونیشیا، مشرق وسطی، سنگاپور اور یورپی ممالک کو برآمد کئے جاتے ہیں۔

پروسیسنگ کی جدید سہولیات سے کینو کی موجوہد 200 ملین ڈالر کی برآمدات کو بآسانی 500 ملین ڈآلر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ کینو کے کاشتکاروں نے کہا ہے کہ کینو کی پیداوار اور معیار میں بہتری کے لئے جدید تحقیقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ پیداوار ااور شیلف لائف کے حامل اور بیماریون سے پاک خوش ذائقہ کینو کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کینو کی کاشت کے وقت 30 فیصد پیداوار ضائع ہو جاتی ہے جس کے تحفظ کے لئے ورکرز کی تربیت کے لئے اقدامات بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے