کراچی: جمعیت اہلحدیث پاکستان کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان ’’سانحہ سقوط ڈھاکہ کیوں اور کیسے؟‘‘ مقامی ہال میں منعقد ہوا، جس میں مہمان خصوصی جناب مولانا اختر محمدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سقوط ڈھاکہ ملکی تاریخ کا بدنما داغ ہے، جس سے چھٹکارا اس کے ذمہ داروں کے تعین اور انہیں سزا دے کر ہی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سانحے میں یہود و ہنود کی سازشیں تو کارفرما تھی ہی لیکن انہیں دوام مقامی لوگوں ہی نے دیا۔
چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی نے کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد بھی ہم اس سانحے سے کوئی سبق حاصل نہ کر سکے اور آج بھی بحیثیت قوم ہم مختلف عصبیتوں اور گروہوں میں تقسیم ہیں جس سے پاکستانی قوم کا قومی اتحاد پارہ پارہ ہوگیا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حالات کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے پھر سے بکھری ہوئی قوم کو متحد و منظم کرنے کے لئے قومی یکجہتی و اتحاد کو فروغ دیا جائے۔
اہلحدیث یوتھ فورس کے ناظم حافظ محمد حنیف سلفی نے کہا کہ ہمیں سقوط ڈھاکہ سے متعلق حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ شائع نہ کرنا ملک و قوم کی بدنصیبی ہے۔
سیمینار میں ایک قراردادکے ذریعے سانحہ سقوط ڈھاکہ پر مبنی حمو د الرحمن کمیشن کی رپورٹ عام کرنے اور محصورین پاکستان کو واپسی لانے کے اور آئندہ ایسے سانحات سے بچنے کے لئے پیشگی ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
سیمینار سے جمعیت طلبا ء اہلحدیث کے وسیم الرحمن و دیگر رہنما زاہد سلفی، مولانا بلال احمد سلفی، مولانا معاویہ سلیم، ثناء اللہ مدنی، قاری عبد الرزاق و دیگر نے بھی خطاب کیا۔