عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک ریاض کیس طرز پر 1947 سے اب تک غیر قانونی طور پر تفویض اراضی واگزار کرائی جانی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ سارے پاکستان میں ملک ریاض جیسی مافیا سرگرم عمل ہے۔ اگر ان سے کوئی وصولیابی ہوتی ہے جیسے ملک ریاض سے حال ہی میں ہوئی، تو اس کے مضمرات کو صیفہ راز میں رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ اس طرح کی بندر بانٹ کا از خود نوٹس لے۔ 72 برس میں حکمراں ملکی زمین/ اراضی کو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاسی بنیادوں اور من مانے انداز میں تقسیم کرتے آئے ہیں، جو قطعاً غیر قانونی اور ناجائز ہے۔ سپریم کورٹ نے جس طرح ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمین واگزار کرانے کی کارروائی کی اسی طریقے سے پورے پاکستان میں ذاتی پسند کی بنیاد پر الاٹ کی گئی اراضی واگزار ہونی چاہیئے۔
اگر یہ کام ہوگیا تو ملک میں اتنا اثاثہ اکٹھا ہوجائے گا کہ اس سے نہ صرف حکومتیں چلیں گی بلکہ ترقیاتی کام بھی ہوں گے۔ چیئرمین عام لوگ اتحاد کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری جیسے دیگر کرداروں کیلئے انصاف کا معیار کچھ اور ملک ریاض کیلئے کچھ اور ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے گزشتہ دنوں اپنے ایک ٹوئٹ میں ’’اریسٹ ملک ریاض‘‘ کا ہیش ٹیگ بھی اپ لوڈ کیا تھا، جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر خاصا مقبول رہا۔