تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

سعودی عرب اور قطر کے درمیان سرد مہری کا خاتمہ

sa aur qatar ke darmiyan sard mehri ka khatma
  • واضح رہے
  • جنوری 5, 2021
  • 8:11 شام

دوحہ کے ساتھ تین برس سے جاری تنازع کے بعد بالآخر سعودى عرب نے فضائی، بری اور بحری حدود كھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے

ریاض: سعودی عرب اور قطر کے درمیان تنازع ختم کرنےکی کوششوں میں بڑی پیشرفت کے بعد پیر سے فضائی، زمینی اور سمندری حدودکھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے ممالک نے 7200 میں قطر کے ساتھ فضائی حدود، زمینی اور سمندری سرحدیں بھی بند کردی تھیں۔

کویتی وزیر خارجہ نے یہ اعلان سیاسی تنازع کے حل کے لیے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، اس تنازع کے باعث سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

کویت کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے کہا کہ کویت کے امیر شیخ نواف کی پیشکش کی بنیاد پر سعودی عرب اور قطر کے درمیان فضائی حدود، زمینی اور سمندری سرحد کھولنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس کا آغاز پیر کی شام سے ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور مصر نے دہشت گردوں کی حمایت کرنے اور ایران سے قریبی تعلقات کا الزام عائد کرتے ہوئے جون 2017 میں قطر کے ساتھ معاشی و سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔ دوحہ نے بارہا ان الزامات کی تردید کی اور اپنے ہمسایہ ممالک پر الزام لگایا کہ وہ اس کی خود مختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کویت، قطر اور چار عرب ریاستوں کے درمیان مصالحت کی کوشش کر رہا تھا۔ گزشتہ ماہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے کہا تھا کہ قطر کے امیر کو، خلیج کم کرنے کی کوشش کے طور پر آئندہ ہفتے سعودی عرب میں منعقد ہونے والے بلاک کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے