مارکیٹ میں جمعہ کو بھی امریکی ڈالر کی اُڑان تھم نہ سکی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 151 کی سطح پر پہنچ گیا۔ جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 58 پیسے اضافے کے بعد .50149 روپے پر بند ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں ڈیڑھ روپے سے ڈھائی روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یوں ملک میں پہلی بار ڈالر کی قیمت نے 150 روپے سے تجاوز کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے مسلسل روپے کی بے قدری جاری ہے جبکہ مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اس اضافے کی وجہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والا معاہدہ بتایا جارہا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اب اسٹیٹ بینک ڈالر کو کنٹرول نہیں کرے گا۔
ادھر اسٹیٹ بینک نے 20 مئی کو نئی مانیٹری پالیسی جاری کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، جس میں شرح سود کے بڑھنے کی خبریں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ڈالر کو کھلّا چھوڑ دیا۔ نئی قیمت 146.52 روپے
تاہم کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی لانے کا ارادہ رکھتی ہے تو اس کا اعلان کرے تاکہ مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ختم ہو سکے۔ اس طرح ڈالر کی قیمت ایک مخصوص جگہ پر آکر رک جائے گی۔ ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ کو کُھلا چھوڑنے پر سٹے باز بھی بڑی تعداد میں ڈالرز خریدنے پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ سے ڈالر غائب ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب جمعہ کو بھی کے ایس ای 100 انڈیکس میں 804 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یوں پاکستان اسٹاک ایکسچینج 33 ہزار 166 پر کی نچلی ترین سطح پر بند ہوا۔ گزشتہ 9 ماہ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 10 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری جاری