روسی فوج کیلئے دھماکہ خیز مواد بنانے اور بموں سمیت دیگر ایمونیشن اسٹور کرنے کیلئے قائم کارخانے میں دھماکے سے 79 افراد زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ 2 افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھماکے سے عمارت کا ایک حصہ تباہ ہوگیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پہلے دھماکے بعد اسی کارخانے میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔ روسی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے مغربی حصے میں فیکٹری کے دھماکے سے 79 افراد زخمی ہوگئے ہیں اور 15 زخمیوں کی حالت نازک ہے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
وزارت صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ دھماکہ دارالحکومت ماسکو سے 400 کلومیٹر دور مشرق میں واقع ڈزرسنک شہر میں ہوا، جس کی آبادی 2 لاکھ 30 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کی شدت سے 180 رہائش گاہوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
اس حوالے سے متضاد اطلاعات ہیں کہ دھماکوں کے وقت فیکٹری میں کتنے افراد موجود تھے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کارخانے میں 31 افراد کام کر رہے تھے۔ جبکہ نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ جب دھماکے ہوئے تو کارخانے میں 5 مزدور موجود تھے، جو حفاظت سے باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں فیکٹری کے عملے کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں، جو بارود ساز فیکٹری کے قرب و جوار میں رہائش پذیر تھے اور دھماکے کی شدت کے باعث ان کے گھروں یا عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب فیکٹری میں دھماکوں کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے اور روسی حکام بھی اس حوالے سے تفصیل بتانے سے گریزاں ہیں۔