تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے برمی فوجی رہا

روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے برمی فوجی رہا
  • واضح رہے
  • مئی 28, 2019
  • 11:01 شام

انسانی حقوق کی تنظیموں نے 10 روہنگیا دیہاتیوں کو قتل کرنے والے 7 فوجیوں کی رہائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں فوج کے دباؤ پر چھوڑا گیا۔

برما نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والے اپنے 7 فوجیوں کو سزا ختم ہونے سے 9 برس قبل رہا کر دیا ہے۔ روہنگیا نسل کشی میں ملوث فوجیوں نے برطانوی خبر رساں ادارے کے اُن دو رپورٹرز سے بھی کم دن جیل میں گزارے، جنہوں نے پسے ہوئے اقلیتی طبقے پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم دنیا کے سامنے بے نقاب کئے تھے۔

محکمہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل مینت سوئے نے خبر پر مزید تفصیلات دینے سے گریز کرتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ اب یہ فوجی ان کی حراست میں نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والی برمی فوج کے 4 افسران اور 3 فوجیوں کو 2018 میں 10 روہنگیا دیہاتیوں کو بہیمانہ انداز میں قتل کرنے پر 10 برس قید با مشقت سزا سنائی گئی تھی۔ اس اقدام کو نام نہاد امن نوبیل انعام یافتہ برمی رہنما آنگ سان سوچی اور آرمی چیف من آنگ لینگ نے فوج میں جاری احتساب کے عمل کے طور پر پیش کیا تھا۔

تاہم روہنگیا مسلمانوں کے قاتل فوجیوں کو سزا سنائے جانے کے محض ایک برس کے اندر ہی انہیں آزاد چھوڑ دیا گیا ہے۔ جانبدار ذرائع ابلاغ کے مطابق ان فوجی افسران اور سپاہیوں کو برمی فوج کے دباؤ پر رہائی ملی ہے، جو منظم منصوبہ بندی کے تحت روہنگیا نسل کو ان کے آبائی علاقوں سے دربدر کرنے کی ذمہ داری ہے۔

2017 میں برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر شدت پسندی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان پر بمباری کر دی تھی، سفاکانہ آپریشن کے دوران روہنگیا افراد کے ہزاروں گاؤں نذر آتش کئے گئے اور ان کا قتل عام کیا گیا، جس کے باعث لاکھوں روہنگیا اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے اور آج ہزاروں لاکھوں برمی مسلمان بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں مہاجرین جیسی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

ادھر ہیومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے ایشیا فل روبرٹسن نے قاتل فوجیوں کی رہائی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقدام سے معلوم ہوتا ہے کہ برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کو انسان نہیں سمجھتی اور ان کیخلاف جرائم کرنے والوں کو جوابدہ بھی نہیں دیکھنا چاہتی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے