سعودی وزارت مذہبی امور کے مطابق خانہ کعبہ میں صفائی کا نظام مؤثربنایا جا چکا ہے جب کہ رمضان المبارک میں نمازیوں کی کورونا سے حفاظت کے لیے مسجد الحرام میں داخلے کے تمام دروازوں پر جراثیم کش سسٹم نصب کردیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیت اللہ شریف کے طواف کے لیے محدود افراد کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے اور خانہ کعبہ کے گرد حفاظتی باڑ لگائی گئی ہے جب کہ اس سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت مطاف کو بند کر دیا گیا تھا۔کورونا وبا کی وجہ سے رمضان کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں جہاں افطار دسترخوان پر پابندی ہے وہیں تاریخ میں پہلی بار 20 کے بجائے محض 10 تراویح پڑھائی جارہی ہیں۔اس صورتحال سے دنیا بھر اور سعودی عرب میں مسلمان غم زدہ اور پریشان ہیں اور حرمین شریفین کی پہلی جیسی رونقیں بحال ہونے کے شدت سے منتظر ہیں ۔ اس سے قبل اپریل میں سعودی عرب نے دنیا بھر کے ممالک کو حج کی تیاریاں مؤخر کرنے کا کہا تھا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ سعودی وزارت حج نے فی الوقت کسی بھی معاہدے سے روک رکھا ہے تاہم سعودی حکومت کے پاس حج ادائیگی سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔انکا کہنا ہے کہ سعودی حکومت پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک سے مشاورت کے بعد حج سے متعلق حتمی فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 37 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 239 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں 30 پاکستانی بھی شامل ہیں۔