نئی قائم ہونے والی اس فائونڈیشن نے نہ صرف معاشرے کے نظر انداز طبقے کی مالی امداد کی اور انہیں راشن فراہم کئے، بلکہ عید الفطر کے پیش نظر غریب افراد کو نئے کپڑے بھی گفٹ کئے، جن میں خاص طور پر بچوں اور خواتین کے نئے جوڑے شامل ہیں۔ اے اے ایم نیشن کیئر کے اس احسن اقدام نے ان غریب غربا کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں، جو مالی حالت کمزور ہونے کے باعث عید کی خوشیاں نہیں منا سکتے۔ اے اے نیشن کیئر کے بانی عبداللہ امانت محمدی نے بتایا کہ رمضان المبارک کے علاوہ بھی مستحق افراد کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے وہ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی تعاون یا راشن بیٹھ کر تقسیم کرتے وقت تصاویر بنانے کا جو ٹرینڈ چلا پڑا ہے وہ انتہائی مایوس کن ہے۔ ہم نے لوگوں کی عزت نفس کو مجروح نہیں کرنا چاہیے، اسی لیے اے اے ایم نیشن کیئر نے راشن بیگز اور دیگر چیزیں تقسیم کرتے وقت جو تصاویر بنائیں ان میں لوگوں کی چہرے دھندلے کر دیئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال رمضان المبارک میں انہوں نے شجر کاری بھی کی ہے۔ مختلف مقامات پر چھوٹے بڑے پودے لگائے گئے، جس میں انہیں اپنی ٹیم کا بھرپور ساتھ حاصل رہا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے شجرکاری بہت ضروری ہے، لہذا ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹری پلانٹیشن کرنی چاہیے۔ آخر میں انہوں نے بتایا کہ ان کا بنیادی مقصد لوگوں کو انٹرنیٹ سے روزگار کے مواقعے فراہم کرنا ہے، جس کے لیے وہ اپنی اکیڈمی میں فری ٹریننگ دے رہے ہیں۔ جبکہ ان کے مختلف کورسز بھی یوٹیوب پر موجود ہیں، جن سے لوگ استفادہ کرسکتے ہیں اور اپنی فیملی کو سپورٹ کرنے کے قابل بن سکتے ہیں۔