تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

پُراسرار بیماری میں مبتلا سابق آمر مشرف کی حالت تشویشناک

پُراسرار بیماری میں مبتلا سابق آمر مشرف کی حالت تشویشناک
  • واضح رہے
  • مئی 31, 2019
  • 3:33 صبح

ذرائع ابلاغ کے مطابق پرویز مشرف کو دبئی امریکن اسپتال کے آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ایملیوڈوسز نامی مرض کا علاج کیا جا رہا ہے۔

سابق آمر پرویز مشرف کی موت کی خبر افواہ نکلی۔ مشرف کی پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ان کا دبئی میں علاج چل رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے پرویز مشرف کو بات چیت کرنے اور ملاقاتیں کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق آمر کافی عرصہ سے خطرناک بیماری ایملیوڈوسز میں مبتلا ہیں، جو لاکھ میں سے کسی ایک شخص کو لاحق ہوتی ہے۔

جنوری کے مہینے میں بھی پرویز مشرف کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ حالت تشویشناک ہونے پر انہیں فوری طور پر دبئی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔ سابق آمر کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔ اس وقت بھی ڈاکٹرز نے سانس لینے میں دشواری کے باعث انہیں بات چیت کرنے سے بھی روک دیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ایملیوڈوسز نامی بیماری کی وجہ سے مشرف کا نظام اعصاب (نروس سسٹم) بہت کمزور ہوگیا ہے، اب وہ ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں طلب کیا گیا تھا، جس کے بعد امکان ظاہر کیا گیا کہ وہ یکم مئی کو پاکستان آئیں گے لیکن بعد ازاں ان کے خاندانی ذرائع نے ان کے پاکستان لوٹنے کی خبروں کی تردید کر دی تھی۔

پرویز مشرف نے مؤقف اختیار کیا تھا ’’شدید بیماری کے باعث دبئی میں زیر علاج ہوں۔ میری عمر 76 برس ہے جبکہ بیمار بھی ہوں ایس لیے پاکستان کا سفر نہیں کر سکتا۔عدالت سے درخواست ہے کہ 2 مئی کی سماعت ملتوی کی جائے۔‘‘

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لمبا سفر نہیں کر سکتے ورنہ ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ سابق آمر پرویز مشرف پر سنگین غداری کے مقدمات چل رہے ہیں جن میں وہ مطلوب ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں سابق صدر کو علاج کی غرض سے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد سے وہ عدالت کی جانب سے بارہا طلب کئے جانے کے باوجود تاحال وطن واپس نہیں آئے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے