تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

پی ٹی آئی جلسے میں کھلاڑی گتھم گتھا۔ کرسیاں چل گئیں

pti workers fighting
  • واضح رہے
  • اپریل 28, 2019
  • 11:42 شام

کراچی میں حکمراں جماعت کے 23ویں یوم تاسیس کے موقع پر کارکنان نے صوبائی قیادت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، جو جھگڑے کا سبب بنی۔

پی ٹی آئی کے 23ویں یوم تاسیس کے جلسے میں کارکنان آپس میں الجھ پڑے۔ اطلاعات کے مطابق پتھراؤ اور کرسیاں پھینکنے کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے منگل بازار گراؤنڈ میں یوم تاسیس کا جلسہ منعقد کیا گیا، جس سے پارٹی رہنماؤں نے خطاب کیا۔

جلسے کے دوران پی ٹی آئی کے کھلاڑی آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ اس کے بعد کارکنان نے کرسیاں ایک دوسرے پر بھی پھینکیں، جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق کھلاڑیوں نے حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور دیگر رہنماؤں کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ بدنظمی کے باعث پی ٹی آئی رہنماؤں کو جلسہ ختم کرنا پڑا اور اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

جلسے کی کوریج کیلئے منگل بازار گراؤنڈ میں موجود صحافیوں کا کہنا ہے کہ جلسے میں شرکا کی تعداد بھی زیادہ نہیں تھی۔ جبکہ اس جلسے سے ثابت ہوگیا کہ کارکنان پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت سے بے حد ناراض ہیں۔

جلسے کے دوران کارکنان نے صوبائی قیادت کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی جبکہ اسٹیج سے کارکنان کو روکنے کی بھی کوشش کی گئی، تاہم کھلاڑیوں نے قیادت کی ایک بھی نہ سنی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جھگڑا غالباً صوبائی قیادت کیخلاف نعرے بازی کی وجہ سے شروع ہوا۔ اس موقع پر دو دھڑے آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے