اسلام آباد: وزیر اعظم نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی بڑھتی قیمتوں کے نتیجے میں ہفتہ وار مہنگائی میں 1.24 فیصد اضافے کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے سے ہماری حکومت اشیائے خور و نوش کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات آج ہفتے کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہی۔
واضح رہے کہ اشیا خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عوام کی جانب سے بھی موجودہ حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو اعلان کر چکی ہے۔
ایسے میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پیر سے شروع ہونے والے آئندہ ہفتے ہماری حکومت اشیائے خورد نوش سستی کرنے کے لیے تمام تر ریاستی وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی مہنگائی کے عوامل کا جائزہ لیتے ہوئے تعین کر رہے ہیں کہ آیا رسد میں واقعی کمی ہے، مافیا کی جانب سے ذخیرہ اندوزی و سمگلنگ وغیرہ اس کا سبب ہیں یا دالوں اور پام آئل وغیرہ کی عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتیں اس کی وجہ ہیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ بہرحال آئندہ ہفتے سے ہم اپنی حکمت عملی نافذ کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ’اداروں سمیت تمام ریاستی وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے لیے اقدامات کا آغاز کریں گے۔
اس سے قبل عمران خان چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس بھی لے چکے ہیں تاہم اب تک چینی کی قیمتوں میں کمی نہیں دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ ماہ آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں نے 26 نکاتی ایجنڈے اور ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا جن میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے بھی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔