تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کے داخلہ ٹیسٹ پر تحفظات

Pmc ke admission test per tahaffuzaat
  • واضح رہے
  • جنوری 21, 2021
  • 9:31 شام

اتنی گڑبڑ ہے جس کا شمار بھی مشکل ہے۔ داخلے کے لیے پی ایم سی کے طریقہ پر عدالت کا اظہار تشویش

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے پی ایم سی کے طریقے کار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت سے قبل طلبا کی شکایات پر فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دس رکنی بینچ کے روبرو میڈیکل کالجز میں داخلے کے امتحانات میں ایم ڈی کیٹ کی جانب سے نتائج میں درست مارکنگ نہ کرنے سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے پی ایم سی کے طریقہ پر عدالت نے اظہار تشویش کیا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے ایم ڈی کیٹ کیوں بنایا؟ آپ لوگوں میں اہلیت ہی نہیں ہے۔ جب اتنی اہلیت نہیں تھی تو سینٹرلائزڈ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟اتنی گڑبڑ ہے جس کا شمار بھی مشکل ہے۔

عدالت نے پی ایم سی کے وکیل سے مکالمے میں کیا کہ عدالت نے حکم دیا کہ اکیڈمک بورڈ بنائیں آپ نے وہی سوالات پھر شامل کردیئے۔ کسی کو 14 کسی کو 7 مارکس دے رہے ہیں کیا طریقہ کار ہے؟

پی ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ متاثرہ طلبا ہیرنگ کیلیے اسلام آباد جاسکتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے آپ کوئی قابل عمل بات کریں، بچے اپنے ماں باپ کے ساتھ لاکھوں روپے خرچ کرکے جائیں۔ آپ کراچی میں دفتر بنائیں او یہاں ذمہ داران کو بٹھائیں پھر ہوگی طلبا کی ریپریزینٹیشن۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے آپ کی نالائقی کی سزا بچے کیوں بھگتیں۔ نمبر کسی کا رزلٹ کسی کا، یہ ہو کیا رہا ہے۔ اب کہتے ہیں بچیاں اسلام آباد جائیں۔ معلوم ہے کہ اسلام آباد کا ٹکٹ کتنا ہے۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کی غلطیوں سے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے ری پریزنڈیشن اسلام آباد میں کیوں ہو۔ اپنے افسران سے کہیں کراچی میں کیمپ آفس لگائیں۔ یہ کون سا طریقہ ہے بچے ری پریزنڈیشن کے لیے اسلام آباد جائیں۔

پاکستان کی تاریخ کا پہلا امتحان جس میں 14 نمبر سب کو ویسے ہی دے دیئے۔ جس شہر میں دیکھو، آپ کیخلاف درخواستیں دائر ہو رہی ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے پورے پاکستان سے بچے، بچیاں عدالتوں میں جا رہے ہیں۔ آپ کے پورے سسٹم کی خامیاں عیاں ہو رہی ہیں۔

عدالت نے درخواستگزاروں کے تصدیق شدہ نتائج پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے طلبا کی شکایات سننے کیلئے پی ایم سی کو کراچی میں آفس بنانے سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے مقامی طلبا کی درخواستیں کراچی میں ہی سننے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل طلبا کی شکایات پر فیصلہ کرنے اور متاثرہ طلبا کو ہیئرنگ سے قبل واٹس ایپ، ٹیکسٹ اور ای میل کے زریعے آگاہ کرنے کا حکم دیدیا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے