بنوں: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈٰ ایم) کا فقید المثال جلسہ اسپورٹس کمپلیکس بنوں میں ہوا، جس میں اکرم خان درانی، مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال، امیرمقام اور دیگر رہنما نے شرکت کی۔ اس موقع پر پی ڈی ایم سربراہ نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیش کا فیصلہ نہ دیئے جانے پر الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کریں گے، 21 جنوری کوکراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے خطاب میں عمران خان کے حامیوں کو غدار قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے قوم کو آزادی اور جمہوریت کا راستہ دکھایا اور جو عمران خان کا وفادار ہے، میں اسے غدار کہتا ہوں۔ بنوں کے عوام نے جس طرح عمران حکومت کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا اس پر مبارک باد دیتا ہوں۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ مجھے نیب کے سامنے سرینڈر کرنے کا مشورہ دیا گیا لیکن میں نے کہا وہ جنرل نیازی تھا جو سرینڈر ہو گیا۔ تاریخ گواہ ہے کہ میرے آبا واجداد نے کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ ہماری جہدوجہد ملک میں جمہوریت اور قانون کی عملداری کے لیے ہے۔ آج معیشت کو جس بحران کا سامنا ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد آزاد ہیں اور جب چاہے کسی کو قتل کردیتے ہیں جبکہ ڈکیتیوں کی سب سے زیادہ شرح اسلام آباد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف فوج کے ساتھ عوام نے بھی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائیلی علاقوں اور بلوچستان سے فوج کو واپس بلا لیا جائے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آزاد ریاست ہے اور اب کسی طاقتور ملک کی کالونی بن کر نہیں رہ سکتے۔ ہمارے آباو اجداد کا نصب العین رہا ہے کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک چاہتے ہیں۔ اگر میں فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتا، تو فوج بھی سیاست کے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت مضبوط تھی تو لوگ ہم سے تجارت کرنا چاہتے تھے لیکن اس حکومت نے پاکستان دوستوں کا اعتماد ختم کردیا۔ اب کوئی یہاں آنے کو تیار نہیں ہے۔ آج اسرائیل کو تسلیم کرنے باتیں ہورہی ہیں اس لیے واضح کردوں کہ کسی کا باپ بھی ایسا نہیں کرسکتا۔