ترکی کے ایوان صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ ان کا ملک 50 لاکھ پناہ گزینوں کو اپنے ہاں پناہ دیئے ہوئے ہے، ان میں 35 لاکھ شامی پناہ گزین شامل ہیں۔ پناہ گزینوں میں شام، فلسطین، شمالی افریقہ، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور دنیا کے دوسرے خطوں کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اس وقت 35 لاکھ شامی پناہ گزینوں سمیت نصف کروڑ پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے۔ شام کے بعد عراق کے پناہ گزین اور دوسرے ممالک کے پناہ گزین بھی شامل ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے بحران کے حل میں ناکامی عالمی برادری کیلئے بڑا امتحان ہے، بہت سے ممالک پناہ گزینوں کے حوالے سے امتحان میں ناکام ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں بنگلہ دیش نے مزید روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جبکہ کئی ممالک ایسے ہیں جنہوں نے پناہ گزینوں کو سیکورٹی رسک قرار دے کر اپنے اپنے ملک میں ان کا داخلہ ممنوع قرار دے رکھا ہے۔