بھارت نے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پڑوسی ملک کے تربیت یافتہ کمانڈوز بھارتی پانیوں میں داخل ہوگئے ہیں اور وہ ریاست گجرات کی بندرگاہوں پر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے نیا شوشہ چھوڑتے ہوئے ریاست گجرات کی دو بندر گاہوں کانڈلا اور مندرا کیلئے سیکورٹی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
خود ساختہ بھارتی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی کمانڈوز کو زیر سمندر حملوں کی تربیت دی گئی ہے، اسی لئے پورٹ حکام سمیت شپنگ ایجنسٹس اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو چوکس رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ دہشت گردی کے پیش نظر بندر گاہوں پر سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
پاکستان کیخلاف واویلا کرنے والے بھارتی اخبار نیو انڈین ایکسپریس کے بقول پورٹ حکام نے کہا ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کے حوالے سے میرین کنٹرول اسٹیشن کو آگاہ کیا جائے گا۔ مذکورہ اخبار کے مطابق سیکورٹی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بندر گاہوں کی حفاظت کیلئے ضروری سیکورٹی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام افراد سیکورٹی حکام کے ساتھ تعاون کریں۔
بھارتی میڈیا نے مسئلہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کرنے والے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ہفتے کے روز پاک بھارت سمندری سرحد سے دو پاکستانی شپنگ بوٹس قبضے میں لے لی تھیں۔ بھارتی جرائد اور اخبارات اس حوالے سے واوایلا کر رہے ہیں کہ دونوں بوٹس میں ’’کچھ‘‘ پاکستانی حملہ آور سوار تھے، جو غالباً بھارتی سمندری حدود میں داخل ہوچکے ہیں اور انہوں نے کمانڈو ٹریننگ حاصل کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر میں حالات بگڑتے ہی عالمی برادری کو متنبہ کر دیا تھا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں حالیہ انسانیت سوز اقدامات سے توجہ ہٹانے کیلئے پلوامہ طرز کی کارروائی کا ڈرامہ رچا کر سکتا ہے۔
پلوامہ میں خود کش حملہ رواں برس 14 فروری میں ہوا تھا، جس میں 50 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ اس واقعہ کو جواز بنا کر بھارت نے پاکستان کیخلاف چھوٹے پیمانے پر جنگ کا بھی ارادہ کیا تھا۔ جبکہ اس کے لڑاکا طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی، جس پر پاک فضائیہ نے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔