تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

پاکستان ورلڈ کپ میں کس ٹیم کیخلاف ناقابل شکست ہے؟

پاکستان ورلڈ کپ میں کس ٹیم کیخلاف ناقابل شکست ہے؟
  • واضح رہے
  • جون 7, 2019
  • 3:14 صبح

گرین شرٹس کا عالمی ایونٹ میں روایتی حریف بھارت سے 6 بار آمنا سامنا ہوا اور ہر بار ناکامی ملی، لیکن برصغیر کی ایک ٹیم ایسی بھی ہے، جس کیخلاف پاکستان ابھی تک کوئی میچ نہیں ہارا۔

پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 8 ورلڈ کپس میں مجموعی طور پر 7 میچز کھیلے گئے ہیں۔ گرین شرٹس نے حیرت انگیز طور پر تمام 7 میچوں میں کامیابی حاصل کی۔ دونوں ٹیموں نے اب ورلڈ کپ 2019 کے اہم میچ میں 7 جون کو ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان ورلڈ کپ میں سری لنکا کیخلاف اپنا ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھتا ہے یا لنکن ٹائیگر ناکامیوں کا جمود توڑنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ 1975 میں کھیلے گئے افتتاحی ورلڈ کپ میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں پہلی بار آمنے سامنے آئی تھیں۔ 60، 60 اوورز کا یہ میچ نوٹنگھم میں کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 330 رنز بنائے تھے۔ جبکہ ہدف کے تعاقب میں لنکن ٹائیگرز محض 138 رنز پر ڈھیر ہوگئے تھے۔ یوں پاکستان نے سری لنکا کیخلاف اپنا پہلا ورلڈ کپ میچ 192 رنز سے جیتا تھا۔

1979 میں دونوں ٹیموں نے ورلڈ کپ میں ایک دوسرے کیخلاف کوئی میچ نہیں کھیلا۔ جبکہ اگلے ورلڈ کپ میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو میچ ہوئے اور دونوں میں ہی قومی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔

9 جون 1983 کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے مقررہ 60 اوور میں 338 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں سری لنکن ٹیم 9 وکٹ کے نقصان پر 288 رنز بنا سکی تھی۔ ایک ہفتے کے اندر ہی 16 جون کو دونوں ٹیموں کے درمیان پھر جوڑ پڑا اور اس میچ میں لنکن ٹائیگرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو 235 رنز تک روک لیا، لیکن وہ یہ ہدف بھی عبور نہ کر پائے اور صرف 11 رنز سے ہار گئے۔

1987 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان اور سری لنکا کا ڈبل دھمال ہوا۔ 8 اکتوبر کو ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ ہی دونوں ٹیموں کے درمیان حیدرآباد میں کھیلا گیا، جس میں قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوور میں 267 رنز بنائے تھے، جس کے تعاقب میں مہمان ٹیم آخری اوور میں 252 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ ڈونوں ٹیموں کے درمیان ایک اور میچ میں 25 اکتوبر کو فیصل آباد میں ہوا، جس میں پاکستان نے بآسانی 113 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

15 مارچ 1992 میں پرتھ کے مقام پر بھی دونوں ٹیمیں ٹکرائیں، مگر نتیجہ وہی رہا اور گرین شرٹس جو اس بار ہدف کا تعاقب کر رہے تھے، 4 وکٹوں سے میچ جیت گئے۔ سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کیلئے 213 رنز کا ہدف دیا تھا، جو قومی ٹیم نے آخری اوور میں حاصل کیا۔

آخری بار پاکستان اور سری لنکا کا مقابلہ ٹائیگرز کے ہوم گراؤنڈ میں ہوا تھا۔ 2011 ورلڈ کپ کا میچ دونوں ٹیموں کے سنسنی خیز مقابلوں میں سے ایک ہے۔ 26 فروری کو کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے میزبان ٹیم کیلئے 278 رنز کا ٹارگٹ سیٹ کیا تھا، جسے ہوم کراؤڈ اور گراؤنڈ کا ایڈوانٹیج ہوتے ہوئے بھی ٹائیگرز حاصل نہیں کرسکے تھے۔ یہ میچ پاکستان نے 11 رنز سے اپنے نام کیا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے