فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری جو پچھلے سال کے پہلے دس مہینوں میں 2.8ارب ڈالر تھی کم ہو کر 1.3 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری جس میں ایکوئٹی ما رکیٹ اور ڈیٹ سیکورٹی شامل ہیں منفی 990 ملین ڈالر تک ہوگئی ہے پچھلے سال کے مقابلے میں 2.4 ارب ڈالر ہیں۔ عام طور پر کمی کا رجحان یہ اشارہ کرتا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں غیر یقینی صورتحال، انفرا اسٹرکچر کی کمی اور بیورو کرٹیک رکاوٹوں کی وجہ سے غیر ملکی انویسٹرز سرمایہ کاری نہیں کر رہے ہیں۔
صدر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کہا کہ پاکستان سے سرمایہ باہر جانے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور اسٹیٹ بینک کے مطابق پہلے دس مہینوں میں 1.3ارب ڈالر کا سرمایہ پاکستان سے باہر گیا جو کہ پچھلے سال اسی مدت میں 591 ملین ڈالر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں سر مایہ کاری بڑھنی چاہئے، کیونکہ کو یہ کوریڈور پاکستان کی یورپ اور وسطی ایشیاء ممالک کے ساتھ ربط سازی بڑھانے گا۔
انہوں نے مزید اسی بات کی طرف اشا رہ کیا کہ پاکستان میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (FDI) کل آمدنی کا 0.92 فیصد ہے جو کہ علاقائی مماک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ جیسا کہ ویتنام میں 6.3 فیصد، ملائیشیا میں 3.02 فیصد، مالدیپ میں 2.5 فیصد، سری لنکا میں 1.5 فیصد، بھارت میں 1.94 فیصد، بنگلادیش میں 1.05 فیصد ہے۔
انجینئر دارو خان اچکزئی نے تجویز دی کہ وزیر اعظم اور متعلقہ ایجنسیز کو سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اہداف مقرر کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی اور توانائی کے وسائل کی موجود گی سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ آف انویسمنٹ اور حکومت پاکستان کو سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے اقدامات کرنے چا ہئیں تاکہ دنیا میں پاکستان کے مثبت پہلوﺅں کواجاگر کیا جا سکے۔
انجینئر دارو خان اچکزئی نے تجو یز دی کہ بیرون ملک تعینات پاکستانی مشن کو ملک میں موجودہ مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع کو نمایاں کر نا چا ہئے۔ اس کے علاوہ بیرون ملک سرمایہ کاری سے وابستہ معلومات متعلقہ اداروں تک پہنچائی جانی چاہئے۔