پاکستان نے ورلڈ کپ میں ہاٹ فیورٹ انگلینڈ کی ٹیم کو شکست دے کر دنیائے کرکٹ کو سرپرائز دے دیا۔ گرین شرٹس نے ورلڈ کپ میں سب سے بڑا اسکور کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔ 349 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلش ٹیم کی ہمت 334 رنز پر جواب دے گئی اور یوں پاکستان نے ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 14 رنز سے جیت لیا۔
کپتان سرفراز احمد سمیت قومی کھلاڑیوں نے فیلڈ میں متعدد چانسز ضائع کئے، جس کے باعث میزبان ٹیم کو دو بڑی شراکت قائم کرنے کا موقع ملا اور دو حریف بیٹسمینوں نے سنچریاں بھی اسکور کیں۔ تاہم شاداب خان، محمد حفیظ، شعیب ملک، محمد عامر اور وہاب ریاض کی عمدہ کارکردگی کے باعث انگلینڈ ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف عبور نہ کر سکا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے محمد حفیظ، بابر اعظم اور سرفراز احمد کی ففٹیز کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں 348 رنز بنائے تھے.
تفصیلات کے مطابق نوٹنگھم کے ٹرینٹ برج گراؤنڈ میں انگلش ٹیم کے کپتان جوئے روٹ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ انگلینڈ کی دعوت پر قومی بلے بازوں نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 82 کے مجموعے پر گری جب اسپنر معین علی نے 36 رنز بنانے والے فخر زمان کو اسٹمپ آؤٹ کردیا۔
بابر اعظم اور امام الحق نے ٹیم کا تہرے ہندسے میں داخل کرایا۔۔ تاہم 111 کے مجموعی اسکور پر 44 رنز بنانے والے امام الحق بھی معین علی کی گیند پر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ بابر اعظم اور محمد حفیظ نے ٹیم کو 88 رنز کی پارٹنر شپ فراہم کی اور 199 کے مجموعے پر بڑا شاٹ کھلیتے ہوئے بابر اعظم 63 رنز بنانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد حفیظ کا ساتھ دینے کپتان سرفراز احمد آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 59 گیندوں پر 80 رنز کی شراکت قائم کی۔ حفیظ نے 62 گیندوں پر 84 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ جبکہ آصف علی کی اننگز 14رنز پر تمام ہوئی۔
کپتان سرفراز احمد 44 گیندوں پر 55 رنز بناکر کرس ووکس کی گیند پر کاٹ اینڈ بولڈ ہوکر چلتے بنے جبکہ وہاب ریاض کی اننگز ایک چوکے تک محدود رہی۔ شعیب ملک بھی کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے لیکن اختتامی اوورز میں حسن علی نے چند جارحانہ شاٹس کھیل پاکستان کو 349 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی۔ یوں پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 348 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے معین علی اور کرس ووکس نے تین، تین جبکہ مارک ووڈ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو تیسرے ہی اوور میں جیسن روئے سوئپ کھیلنے کی کوشش میں شاداب کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ نئے بلے باز جو روٹ نے جونی بیئر اسٹو کے ساتھ مل کر ٹیم کا اسکور کو 60 تک پہنچایا لیکن اسی مرحلے پر وہاب کی گیند پر اوپننگ بلے باز 32رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔ اسکور 85 تک پہنچا ہی تھا کہ محمد حفیظ نے قیمتی وکٹ حاصل کرتے ہوئے انگلش کپتان ایان مورگن کی اننگ کا خاتمہ کردیا۔
بین اسٹوکس اور روٹ نے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن گزشتہ میچ کے مین آف دی میچ بین اسٹوکس کی اننگز تین رنز سے آگے نہ بڑھ سکی اور وہ صرف تین رنز بنا کر شعیب ملک کو وکٹ دے بیٹھے۔ 118 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد روٹ کا ساتھ دینے بٹلر آئے اور دونوں کھلاڑی عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا جبکہ اس دوران انگلینڈ کا رن ریٹ بھی 6 سے کم نہ ہونے دیا۔روٹ اور بٹلر 130رنز کی شاندار شراکت قائم کر کے انگلینڈ کو میچ میں واپس لے آئے اور جو روٹ نے شاندار سنچری اسکور کی تاہم سنچری کے فوراً بعد وہ شاداب خان کا شکار بن گئے، انہوں نے 107 رنز بنائے۔
دوسرے اینڈ سے جوز بٹلر نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے محمد عامر کو چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی لیکن اگلی گیند پر اسی کوشش میں وہ وہاب ریاض کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 103رنز بنائے۔ 7 وکٹیں گرنے کے بعد انگلش بیٹسمینوں کی مزاحمت دم توڑ گئی اور پھر معین علی ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر بھی قومی بالرز کا توڑ نہ نکال سکے۔ 320 کے مجموعے پر وہاب ریاض نے معین علی اور پھر اگلی ہی گیند پر کرس ووکس کو چلتا۔ دنوں کھلاڑیوں نے بالترتیب 19 اور 21 رنز بنائے۔ جبکہ محمد عامر کے آرچر جوفررا کو ایک رن پر آؤٹ کیا۔ آخر میں مارک ووڈ نے 6 گیندوں پر 10 رنز بنائے، لیکن مقررہ اوورز میں 9 وکٹ گنوا کر بھی انگلینڈ کی پوری ٹیم 334 پر ہی بنا سکی۔
پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض نے 3، شاداب خان اور محمد عامر نے 2، 2 جبکہ محمد حفیظ اور شعیب ملک نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔