تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

پابندیوں کے باوجود روس سے دفاعی نظام خریدیں گے۔ ترکی

pabandiyon ke bawajood russia se defence missile system khareedenge turkey
  • واضح رہے
  • دسمبر 17, 2020
  • 11:21 شام

ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ سیاسی اور قانونی طور پر غلط ہے اور یہ ترکی کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ ترک وزیر خارجہ

انقرہ: ترکی نے واضح کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود وہ روس سے دفاعی ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جمعرات کو ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوشوغلو نے ترک ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ترکی پابندیوں کے خلاف جوابی پابندیاں بھی عائد کرے گا اور ابھی ان کے حوالے سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ سیاسی اور قانونی طور پر غلط ہے اور یہ ترکی کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ مولود چاوشوغلو کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے انقرہ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس روس سے ایس 400 فضائی دفاعی نظام خریدنے پر امریکہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں نیٹو اتحادیوں کے مابین پہلے سے اتار چڑھاؤ کے شکار تعلقات مزید بگڑنے کا امکان ہے۔

ترک وزیر خارجہ نے فرانس کے ساتھ جاری اختلافات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی فرانس سے تعلقات معمول پر لا سکتا ہے لیکن فرانس کو اس سے پہلے شام میں جاری ترکی کے فوجی آپریشنز کے بارے میں اپنا موقف تبدیل کرنا ہو گا۔

ترکی اور فرانس کے درمیان شام، لیبیا اور نگورنو کاراباخ سمیت کئی معاملات پر سخت کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کے شائع ہونے پر بھی فرانس اور ترکی کے صدر کے درمیان تلخ بیانات کا تبادلہ ہوا تھا۔ فرانس ترکی کے خلاف یورپی یونین کی پابندیاں عائد کرنے کے مہم کی بھی سربراہی کر رہا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے صدر ٹرمپ کے ساتھ تعلقات کی بنیاد پر امریکی دھمکیوں کو غلط ثابت کرنے کی امید ظاہر کی تھی۔ اردگان کے ساتھ باہمی تعلقات قائم کرنے کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنے مشیروں کے مشورے کے باوجود طویل عرصے سے ترکی کے خلاف امریکی پابندیوں کی مخالفت کی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے