تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

او آئی سی کا اقوام متحدہ سے توہین مذہب کو جرم قرار دینے کا مطالبہ

oic ka UN se toheen e mazhab ko jurm qarar dene ka mutalba
  • واضح رہے
  • نومبر 28, 2020
  • 9:24 شام

اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے یہ مطالبہ فرانس سمیت دیگر پورپی ممالک میں حضور اقدسؐ کی شان میں گستاخی کے تناظر میں کیا گیا ہے

ریاض: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ سے مذہب کی توہین کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔ او آئی سی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مذہب کی بے حرمتی پر پابندی لگانے کے لیے قرار داد جاری کرے۔

اسلامی تعاون تنظیم کا کہنا ہے کہ او آئی سی اسلام کو دہشتگردی سے جوڑنے کی ایک بار پھر مخالفت کرتی ہے، اظہار رائے کی آزادی کا مطلب اقوام عالم کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا نہیں ہے۔

دوسری جانب سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف العثیمین نے مسلم وزرائے خارجہ کے 47 ویں سیشن سے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی بین الاقوامی مسئلہ ہے یہ عہدِ حاضر کا کینسر ہے۔ ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا کہ اسلام دشمن بیانیہ قابل مذمت ہے خواہ کوئی بھی اس کا مرتکب ہو۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے