سپریم کورٹ کی جانب سے احکامات اور نوٹسز کے باوجود کراچی میں نجی اسکول ٹس سے مس نہیں ہوئے اور فیسوں میں من مانا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں محکمہ تعلیم سندھ نجی اسکولوں کو عدالتی احکامات کا پابند کرنے میں ناکام نظر آ رہا ہے۔
عدالتی احکامات کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے ڈیفنس کے ایک اسکول نے فیس میں 63 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ سی اے ایس اسکول نے سمسٹر فیس 86 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ 44 لاکھ تک کردی ہے، جس کی ادائیگی کیلئے والدین پریشان ہیں۔
7 مئی کو ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن/ رجسٹریشن آف پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ اسکول اینڈ لٹریسی ڈپارٹنمنٹ نے سی اے ایس اسکول کے پرنسپل کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ آپ نے متعدد یاد دہانیوں کے باوجود فیس میں اضافے کے حوالے سے ڈائریکٹوریٹ میں رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ لہٰذا اب آپ اپنی پوزیشن واضح کریں ورنہ ریگولیشن اینڈ کنٹرول آرڈی ننس 2001 کی شق 8 (سرٹیفکیٹ/ رجسٹریشن منسوخی) کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے ایس اسکول سندھی مضمون لازمی پڑھانے کے احکامات بھی ہوا میں اڑا چکا ہے، عدالتی نوٹس کے باوجود اسکول انتظامیہ نے قواعد پر عمل نہیں کیا۔
دوسری جانب کراچی میں ہی والدین ایک اور نجی اسکول کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دی ایجوکیٹر اسکول نے ایڈوانس فیس وصول کرنے کے بعد اسکول بند کردیا، جس پر والدین نے اسکول میں دھاوا بول دیا۔
والدین کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے دو ماہ کی ایڈوانس فیس لی اور بغیر کسی نوٹس کے اسکول ہمیشہ کیلئے بند کردیا۔ اب ہم ساڑھے 450 طلبا کو کہاں لے کر جائیں۔
احتجاجی والدین کا کہنا ہے کہ تمام اسکولوں میں ایڈمیشن ہوچکے، وہ اپنے بچوں کو کہاں داخلہ کرائیں۔ والدین نے صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم سے اپیل کی ہے کہ دھوکے باز اسکول انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔