تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

نسلی تعصب کےخلاف ڈیرن سیمی بھی پھٹ پڑے

  • واضح رہے
  • جون 4, 2020
  • 12:31 شام

آئی سی سی اور بورڈز کو نظر نہیں آرہا ہم جیسوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے- سابق ویست انڈین کرکٹر کا آئی سی سی سے امریکہ میں نسلی تعصب کے واقعات کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ

سابق ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور کرکٹ بورڈز سے امریکہ میں نسلی تعصب کے واقعات کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔ امریکا میں نسلی تعصب کے واقعات کے خلاف ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں 36 سالہ ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ ”آئی سی سی اور دیگر کرکٹ بورڈز کو دکھائی نہیں دے رہا کہ ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے؟

ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ کیا وہ ہم جیسوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر بولیں گے نہیں؟ سیاہ فام افراد کی زندگیاں بھی اہم ہیں۔سابق ویسٹ انڈین کپتان کا کہنا تھاکہ یہ معاملہ صرف امریکا تک محدود نہیں، یہ روز کا معمول بن چکا ہے، یہ خاموش رہنے کا وقت نہیں ہے“۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی ریاست َمینیسوٹا میں ایک سیاہ فام شخص کی پولیس حراست میں ہلاکت ہوگئی تھی، واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سے امریکا میں شدید احتجاج کیا جارہا ہے جس کے باعث 6 ریاستوں میں سخت کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں اس واقعے کی شدید مذمت کی جارہی ہے اور اس پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے