جمعیت اہلحدیث پاکستان کے چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی نے مرکز اہلحدیث میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومتی فیصلے سے قادیانیوں کو اپنی شناخت ہمیشہ کے لئے اقلیت تسلیم کرانا ہوگی جو کہ وہ نہی مانتے اور خود کو مسلمان کہتے ہیں اس لئے ان کو اقلیت والے حقوق بھی نہیں دئیے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی قادیانیوں کے لئے بڑھتی ہوئی ہمدردیوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ نام نہاد عوامی حکمران صرف اور صرف قادیانی نواز ایجنڈے پر عملدر آمد کے لئے لائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت قادیانی نہ اپنی عبادت گاہ بنا سکتے ہیں اور نہ اپنے فرقے کا پرچار کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قادیانی آئین پاکستان میں لگائی گئی پابندیاں ختم کرنے کے لئے پے در پے سازشیں کر رہے ہیں اور جنہیں پروان چڑھانے کے لئے ہمارے حکمران بھی برابر کے شریک ہیں ہم انہیں متنبہ کر دینا چاہتے ہیں کہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارا مذہبی فریضہ ہے ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ ہم کسی صورت قادیانیوں کو غیر مسلم قرار کروانے نہیں دیں گے اور ان کا تحفظ ہر محاذ پر کریں گے۔
اس موقع پر ایک قرارداد کے ذریعے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی حکومتی کاوشوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور بھرپور مزاحمت کا عزم کیا گیا۔ اجلاس سے مولانا بلال احمد سلفی، مولانا عبد الرحمن محمدی، مولانا ثناء اللہ سلفی، اہلحدیث یوتھ فورس کے ناظم حافظ محمد حنیف سلفی اور زاہد علی، جمعیت طلباء اہلحدیث کے ناظم محمد جمیل یزدانی، رضوان خان نے بھی خطاب کیا۔