بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے نتیجہ سامنے آنے سے پہلے ہی انتخابی نتائج مسترد کر دیئے ہیں اور الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بی جے پی پر مہربان رہا ہے۔ لہٰذا متوقع انتخابی نتائج جن کے تحت ہندو انتہا پسند رہنما نریندر مودی کو وزیر اعظم برقرار رکھا جانا ہے، پر بھارت بھر میں ہنگامے پھوٹنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
تشدد کی لہر کے پیش نظر بھارت کی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور یونینز کیلئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بیان میں ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزارت داخلہ نے ریاستوں کے چیف سیکریٹریز اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلز کو آگاہ کیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران ملک بھر میں فسادات پھوٹ سکتے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق مرکزی خفیہ ایجنسیوں کو اطلاع ملی ہے کہ ملک بھر میں خصوصاً ریاست اتر پردیش، مغربی بنگال، بہار اور تری پرا میں کچھ تنظیمیں اور عناصر ووٹوں کی گنتی کے عمل کو سبوتاژ کرسکتے ہیں۔ اس دوران مختلف شہروں میں ہنگامہ آرائی کا خدشہ ہے۔
ادھر نئی آنے والی فلم میں نریندر مودی کا کردار ادا کرنے والے اداکار ویویک اوبرائے کو قتل کی دھمکیاں ملی ہیں، جس پر ان کے گھر پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ بھارتی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ویویک اوبرائے کو نکسل باغیوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ بھارتی اداکار کی فلم ’’پی ایم نریندر مودی‘‘ جمعہ کو ریلیز ہوگی، انہیں جب دھمکی دی گئی اس وقت ان کے گھر پر فلم کی اسکریننگ جاری تھی۔
واضح رہے کہ بھارت میں 11 اپریل سے 19 مئی تک جاری رہنے والے لوک سبھا انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل تھے، جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر اپوزیشن جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ غیر جانبدار صحافی اور تجزیہ نگار بھی ایگزٹ پول پر سوالات اٹھا رہے ہیں، جس میں حکمراں جماعت بی جے پی کے نیشنل ڈیموکریٹ الائنس کو آگے دکھایا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے شروع ہوگی۔