یہ ملک رقبے کے اعتبار سے دنیا میں ایک سوستاسوے 187 نمبرپر آتا ہے سیاحوں کے لئے پرکشش مقام رکھنے والا یہ ملک بحیرہ روم میں اٹلی اور لیبیا کے درمیان تین خوبصورت جزیروں پر مشتمل ہے مالٹا کا شمار دنیا کے دس گنجان آباد ملکوں میں آٹھویں نمبر پر ہے اس ملک کی کل ابادی 2017کے اندازے کے مطابق چالیس لاکھ سات ہزار ہے ابادی کے لحاظ سے مالٹا دنیا میں 175ویں نمبر پر شمار کیا جاتا ہے اس چھوٹے سے ملک پر بے شمار حکومتوں نے جھنڈ ے گھاریں اگر ہم مالٹا کی تاریخ کی بات کریں تو پانچویں صدی عیسوی سے آٹھویں صدی عیسوی تک بازنطینی سلطنت نے حکمرانی کی لیکن بعد ازاں عرب مسلمانوں کے قبضے میں چلا گیا مسلمانوں کی حکومت کے دوران اسلام نے اس خطے پر غلبہ پایا یہ غلبہ اس وقت ختم ہوا جب مسلمانوں کے دسویں صدی عیسوی کے اختتام پر اس علاقے کو آزاد کرتے ہوئے واپس عرب کی راہ لی اس کے ساتھ ہی عسیایت نے ایک بار پھر اپنا رنگ دکھایا اور تقریباً آنے والی دو صدیوں کے دوران اس مسلمانوں کا وجود اس خطے سے ختم ہو گیاکچھ عرصہ ملک اسپن نے اس خطے کو اپنی ملکیت قرار دیالیکن 1798 نوپلی پر قبضہ کر لیا پھر برطانیہ نے 1814میں یہ قبضہ ختم کر دیااور آخر 21 ستمبر1964 کو مالٹا کس مکمل آزادی حاصل ہو گئی اور 13 دسمبر 1974 کو ہونے والے انتخابات میں یہ ملک وجود میں آیا اور رپبلکن آف مالٹا کے نام سے جانا جانے لگا آزادی سے پہلے اس ملک کا مکمل دارومدار کاٹن اور منشیات فرخت سے تھا لیکن اب اس ملک میں چونے کے پتھر اور دیگر دھاتیں ملک کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے اور اس ملک کی خوبصور ت مقامات کی وجہ سے یہاں فلم انڈسٹری سے بھی بڑی آمدنی کمائی جاتی ہے مالٹا یونانی زبان کا لفظ ہے اس کے معنی شہد کے پے مالٹا نے ابھی تک کوئی بھی نوبل انعام اپنے نام نہیں کیا ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ مالٹا کی ایر لاین کو چلانے والی پاکستانی پی آی اے تھی مالٹا میں کوئی دریا اور جنگل نہیں ہے مالٹا میں صرف ایک یونیورسٹی کایم ہے مالٹا میں صرف ایک ہی مسجد قایم ہے جس کا نام مریم بطول ہے مالٹا میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 3000 کے قریب ہے مالٹا وقت کے لحاظ سے 4 گھنٹے پیچھے ہے ملک کی 90 فصد ابادی مسیحی اور 2 فصد مسلمان ہے فٹبال مالٹا کا قومی کھیل ہے مالٹا کی کر نسی کو یورو کہتے ہیں اور ایک یورو تقریباً پاکستانی 124 روپوں کے برابر ہے مالٹا میں زیادہ تر عوامی مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت موجود ہے دوستوں یہ تھی ملک مالٹا کے بارے میں دلچسپ حقائق اگلی بار کسی دوسرے ملک کے بارے میں جانے گئے۔۔