تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

موٹر سائیکلوں کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

motorcycles ki qeemat main ek baar phir izafa
  • واضح رہے
  • نومبر 3, 2020
  • 1:49 شام

آٹو پارکس مہنگے ہونے پر ملک میں بائیک اسمبلرز نے مختلف باڈلز کی قیمتیں 500 سے 3 ہزار روپے تک بڑھا دی ہیں

کراچی: خام مال مہنگا ہونے کی وجہ سے جاپانی اور چینی بائیک اسمبلرز نے ایک بار پھر مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 500 سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے۔ پاک سوزوکی نے نے اپنے چار ماڈلز کی قیمتوں میں 3,000 روپے کا اضافہ کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمپنی یکم نومبر 2020 سے قیمتیں نافذ کرے گی۔ کمپنی کا نوٹیفکیشن کہتا ہے کہ GS110S کی نئی قیمت 3,000 روپے کے اضافے کے بعد اب 1,78,000روپے کے بجائے 1,81,000روپے ہوگی۔ اسی طرح GR 150 اب 2,87,000 روپے کی پڑے گی، جس کی قیمت پہلے 2,84,000 روپے تھی۔

اس کے علاوہ GS 150کی نئی قیمت 1,93,000 روپے ہے، جس کی قیمت میں بھی 3,000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جو پہلے 1,90,000 روپے تھی۔ GS 150SE کی قیمت اب 2,07,000 کے بجائے 2,10,000 روپے ہوگی۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ خام مال مہنگا ہونے پر ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر چین، تھائی لینڈ اور کوریا سے آٹو پارٹس منگوانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ 2018 سے اب تک ملک میں موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں متعدد بار اضافہ ہو چکا ہے اور اب ایک بڑی کمپنیوں کی 70 سی سی موٹر سائیکل کی قیمت 70 ہزار روپے سے بھی زائد ہوچکی ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے