مودی سرکار کے کارنامے ناصرف بھارت بلکہ ہمسایہ ممالک،خصوصا چین و پاکستا ن اور مقبوضہ کشمیرکے نہتے عوام کیلئے درد سر بنےہوئے ہیں ۔اب کی بار مودی سرکار نے اپنے دوست ہمسایہ ملک نیپال کو بھی نہیں بخشااور نیپال کے ملکیتی زمین کو ہڑپنے کی ٹھان لی ہے۔
نیپال کے وزیرخارجہ پرادیپ کمار گیا والی کا کہنا ہے ہم نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ نیپال کی ملکیت میں آنے والے کسی بھی حصے میں کسی قسم کی تعمیر سے باز رہے۔لنک روڈ بھارتی ریاست اترکھنڈ کے پتھورا گڑھ کو لپولیخ پاس سے ملاتا ہے اور نیپال کا دعویٰ ہے کہ لپو لیخ پاس اس کی ملکیت ہے۔
واضح رہے کہ نیپال کے وزیر خارجہ کا بیان بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے لنک روڈ کو عوام کے استعمال کے لیے کھولنے کی تقریب کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔دوسری جا نب بھارت نے بھی نیپال کے زمینی ملکیت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لنک روڈ کا افتتاح پہلے سے موجود روٹ پر کیا گیا ہے اور یہ بھارت کی ملکیت ہے۔بھارتی ردعمل پر نیپال کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم زمینی تنازع کا حل سفارتی ڈائیلاگ کے ذریعے کرنے کے لیے پرعزم ہیں، چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کاغذات، فیکٹس اور تاریخی معاہدوں کی روشنی میں زمینی تنازع کو حل کریں۔